You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ وَعُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا يَعْلَى بْنُ عُبَيْدٍ عَنِ الْأَعْمَشِ، عَنْ أَبِي ظَبْيَانَ، حَدَّثَنَا أُسَامَةُ بْنُ زَيْدٍ، قَالَ: بَعَثَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرِيَّةً إِلَى الْحُرَقَاتِ، فَنَذِرُوا بِنَا، فَهَرَبُوا، فَأَدْرَكْنَا رَجُلًا، فَلَمَّا غَشِينَاهُ، قَالَ: لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ! فَضَرَبْنَاهُ، حَتَّى قَتَلْنَاهُ، فَذَكَرْتُهُ لِلنَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ: >مَنْ لَكَ بِلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟!<، فَقُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! إِنَّمَا قَالَهَا مَخَافَةَ السِّلَاحِ! قَالَ: >أَفَلَا شَقَقْتَ عَنْ قَلْبِهِ، حَتَّى تَعْلَمَ مِنْ أَجْلِ ذَلِكَ قَالَهَا أَمْ لَا؟!! مَنْ لَكَ بِلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ؟!<. فَمَا زَالَ يَقُولُهَا، حَتَّى وَدِدْتُ أَنِّي لَمْ أُسْلِمْ إِلَّا يَوْمَئِذٍ!
سیدنا اسامہ بن زید ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے ہم لوگوں کو ایک مہم میں حرقات ( قبیلے ) کی طرف روانہ فرمایا ، انہوں نے ہماری خبر سن لی اور نکل بھاگے ، ہم نے ایک آدمی کو جا لیا جب ہم نے اس کو گھیر لیا تو اس نے «لا إله إلا الله» کہہ دیا ۔ ہم نے اس کو مارا حتیٰ کہ قتل کر دیا ۔ میں نے یہ واقعہ نبی کریم ﷺ کے سامنے بیان کیا تو آپ ﷺ نے فرمایا ” قیامت کے دن «لا إله إلا الله» کے مقابلے میں تیرے لیے کون ہو گا ؟ “ میں نے عرض کیا : اے اللہ کے رسول ! اس نے یہ ہتھیار کے خوف سے کہا تھا ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” بھلا تو نے اس کا دل کیوں نہ چیر لیا حتیٰ کہ تجھے معلوم ہو جاتا کہ اس نے اس وجہ سے کہا تھا یا کسی اور وجہ سے ؟ قیامت کے دن تیرے لیے «لا إله إلا الله» کے مقابلے میں کون ہو گا ؟ “ آپ ﷺ یہ کلمہ دہراتے رہے حتیٰ کہ میرا دل چاہا ، کاش کہ میں آج ہی اسلام لایا ہوتا ۔ ( مجھ سے یہ گناہ عظیم سرزد نہ ہوا ہوتا ۔ )
وضاحت: ۱؎ : جہینہ کے چند قبائل کا نام ہے۔ ۲؎ : زبان سے کلمہ شہادت پڑھنے والے کا شمار مسلمانوں میں ہو گا، اس کے ساتھ دنیا میں وہی سلوک ہو گا جو کسی مسلم مومن کے ساتھ ہوتا ہے اس کے کلمہ پڑھنے کا سبب خواہ کچھ بھی ہو، کیونکہ کلمہ کا تعلق ظاہر سے ہے نہ کہ باطن سے اور باطن کا علم صرف اللہ کو ہے نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے فرمان «أفلا شققت عن قلبه» کا یہی مفہوم ہے۔