You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ أَبِي الْحَجَّاجِ أَبُو مَعْمَرٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ، حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَاقَ، عَنْ يَعْقُوبَ ابْنِ عُتْبَةَ، عَنْ مُسْلِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، عَنْ جُنْدُبِ بْنِ مَكِيثٍ قَالَ: بَعَثَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ غَالِبٍ اللَّيْثِيَّ فِي سَرِيَّةٍ، وَكُنْتُ فِيهِمْ، وَأَمَرَهُمْ أَنْ يَشُنُّوا الْغَارَةَ عَلَى بَنِي الْمُلَوِّحِ بِالْكَدِيدِ، فَخَرَجْنَا، حَتَّى إِذَا كُنَّا بِالْكَدِيدِ لَقِينَا الْحَارِثَ بْنَ الْبَرْصَاءِ اللَّيْثِيَّ، فَأَخَذْنَاهُ، فَقَالَ: إِنَّمَا جِئْتُ أُرِيدُ الْإِسْلَامَ، وَإِنَّمَا خَرَجْتُ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ! فَقُلْنَا: إِنْ تَكُنْ مُسْلِمًا لَمْ يَضُرَّكَ رِبَاطُنَا يَوْمًا وَلَيْلَةً، وَإِنْ تَكُنْ غَيْرَ ذَلِكَ، نَسْتَوْثِقُ مِنْكَ، فَشَدَدْنَاهُ وِثَاقًا.
Narrated Jundub ibn Makith: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم sent Abdullah ibn Ghalib al-Laythi along with a detachment and I was also with them. He ordered them to attach Banu al-Mulawwih from all sides at al-Kadid. So we went out and when we reached al-Kadid we met al-Harith ibn al-Barsa al-Laythi, and seized him. He said: I came with the intention of embracing Islam, and I came out to go to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. We said: If you are a Muslim, there is no harm if we keep you in chains for a day and night; and if you are not, we shall tie you with chains. So we tied him with chains.
سیدنا جندب بن مکیث ؓ کا بیان ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے عبداللہ بن غالب لیثی ؓ کو ایک دستہ دے کر روانہ کیا ‘ میں ان لوگوں میں شامل تھا ‘ آپ ﷺ نے حکم دیا کہ مقام کدید میں بنی ملوح پر ( ہر طرف سے ) چڑھائی کرنا ۔ چنانچہ ہم روانہ ہوئے حتیٰ کہ مقام کدید پر پہنچ گئے ۔ ہم کو حارث بن برصاء لیثی ملا ‘ ہم نے اس کو پکڑ لیا ۔ اس نے کہا : میں اسلام قبول کرنا چاہتا ہوں اور میں رسول اللہ ﷺ کے ہاں جانے کی نیت ہی سے نکلا ہوں ۔ ہم نے اس سے کہا : اگر تو فی الواقع مسلمان ہے ‘ تو ہمارا تجھے ایک دن اور رات کے لیے باندھا لینا تیرے لیے کوئی نقصان دہ نہیں ہے ۔ اور اگر تو ایسے نہ ہوا تو ( تجھے باندھ کر ) ہم تیری طرف سے بے فکر ہو جائیں گے ۔ چنانچہ ہم نے اس کو رسی سے جکڑ لیا ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبوداود، (تحفة الأشراف: ۳۲۷۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۴۶۷، ۴۶۸)