You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْعَلَاءِ، قَالَ: حَدَّثَنَا أَبُو أُسَامَةَ، حَدَّثَنَا بُرَيْدٌ، عَنْ أَبِي بُرْدَةَ، عَنْ أَبِي مُوسَى، قَالَ: قَدِمْنَا، فَوَافَقْنَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ افْتَتَحَ خَيْبَرَ، فَأَسْهَمَ لَنَا، -أَوْ قَالَ-: فَأَعْطَانَا مِنْهَا، وَمَا قَسَمَ لِأَحَدٍ غَابَ عَنْ فَتْحِ خَيْبَرَ مِنْهَا شَيْئًا، إِلَّا لِمَنْ شَهِدَ مَعَهُ، إِلَّا أَصْحَابَ سَفِينَتِنَا، جَعْفَرٌ وَأَصْحَابُهُ فَأَسْهَمَ لَهُمْ مَعَهُمْ.
Abu Nusa said “We arrived just at the moment when the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم conquered Khaibar and he allotted us a portion (or he said he gave us some of it). He allotted nothing to anyone who was not present at the conquest of Khaybar, giving shares only to those who were present with him except for those who were in our ship, Jafar and his companions to whom he gave (a portion) something along with them.
سیدنا ابوموسیٰ اشعری ؓ بیان کرتے ہیں کہ ہم لوگ ( حبشہ سے ) واپس آئے ( اور خیبر پہنچے ) جبکہ رسول اللہ ﷺ نے خیبر کو فتح کر لیا تھا تو آپ ﷺ نے ہم لوگوں کو بھی حصہ دیا یا کہا کہ آپ ﷺ نے ہمیں بھی اس میں سے کچھ دیا ۔ حالانکہ آپ ﷺ نے فتح خیبر سے غائب رہنے والوں میں سے کسی کو بھی کچھ نہ دیا تھا ۔ صرف انہی لوگوں کو دیا جو آپ ﷺ کے ساتھ حاضر تھے مگر ہم لوگ جو کشتی میں سوار ہو کر آئے تھے ۔ سیدنا جعفر ؓ اور ان کے ساتھیوں کو دیگر مجاہدین کے ساتھ حصہ دیا ۔
وضاحت: ۱؎ : ابوموسی اشعری رضی اللہ عنہ اور ان کے ساتھیوں کو مال غنیمت میں سے آپ نے جو حصہ دیا اس کے سلسلہ میں کئی اقوال ہیں : (۱) یہ حصہ آپ نے خمس سے دیا تھا، (۲) یہ لوگ تقسیم سے پہلے پہنچے تھے اس لئے انہیں منجملہ مال غنیمت سے دیا گیا، (۳) لشکر کی رضامندی سے ایسا کیا گیا (واللہ اعلم )۔