You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي الْعُشَرَاءِ-، عَنْ أَبِيهِ أَنَّهُ قَالَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ! أَمَا تَكُونُ الذَّكَاةُ إِلَّا مِنَ اللَّبَّةِ، أَوِ الْحَلْقِ؟ قَالَ: فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >لَوْ طَعَنْتَ فِي فَخِذِهَا لَأَجْزَأَ عَنْكَ<. قَالَ أَبو دَاود: وَهَذَا لَا يَصْلُحُ إِلَّا فِي الْمُتَرَدِّيَةِ وَالْمُتَوَحِّشِ.
Narrated AbulUshara': AbulUshara' reported on the authority of his father: He asked: Messenger of Allah, is the slaughtering to be done only in the upper part of the breast and the throat? The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم replied: If you pierced its thigh, it would serve you. Abu Dawud said: This is the way suitable for slaughtering an animal which has fallen into a well or runs loose.
جناب ابوالعشراء اپنے والد سے بیان کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ اے اللہ کے رسول ! کیا جانور کا ذبح کرنا لبہ ( نرخرے ) سے یا حلق ہی سے ہوتا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” اگر تو اس کی ران میں بھی کوئی تیر وغیرہ مار دے تو کافی ہے ۔ “ امام ابوداؤد ؓ فرماتے ہیں : یہ صورت صرف اس جانور میں ہے جو کہیں نیچے جا گرا ہو یا وحشی بن گیا ہو ۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی جو جانور گر پڑے اور ذبح کی مہلت نہ ملے۔ ۲؎ : ایسا جنگلی جانور جو بھاگ نکلے۔