You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ صَالِحٍ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ وَهْبٍ، حَدَّثَنِي عَيَّاشُ بْنُ عُقْبَةَ الْحَضْرَمِيُّ، عَنِ الْفَضْلِ بْنِ الْحَسَنِ الضَّمْرِيِّ، أَنَّ أُمَّ الْحَكَمِ، أَوْ ضُبَاعَةَ ابْنَتَيِ الزُّبَيْرِ بْنِ عَبْدِ الْمُطَّلِبِ، حَدَّثَتْهُ عَنْ إِحْدَاهُمَا، أَنَّهَا قَالَتْ: أَصَابَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَبْيًا، فَذَهَبْتُ أَنَا وَأُخْتِي، وَفَاطِمَةُ بِنْتُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَشَكَوْنَا إِلَيْهِ مَا نَحْنُ فِيهِ، وَسَأَلْنَاهُ أَنْ يَأْمُرَ لَنَا بِشَيْءٍ مِنَ السَّبْيِ، فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " سَبَقَكُنَّ يَتَامَى بَدْرٍ، لَكِنْ سَأَدُلُّكُنَّ عَلَى مَا هُوَ خَيْرٌ لَكُنَّ مِنْ ذَلِكَ: تُكَبِّرْنَ اللَّهَ عَلَى إِثْرِ كُلِّ صَلَاةٍ ثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ تَكْبِيرَةً، وَثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ تَسْبِيحَةً، وَثَلَاثًا وَثَلَاثِينَ تَحْمِيدَةً، وَلَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَحْدَهُ لَا شَرِيكَ لَهُ، لَهُ الْمُلْكُ وَلَهُ الْحَمْدُ، وَهُوَ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ قَدِيرٌ "، قَالَ عَيَّاشٌ: وَهُمَا ابْنَتَا عَمِّ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
Umm Al Hakam or Dubaah daughters of Al Zibair bin Abd Al Muttalib said “Some captives of war were brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. I and my sister Fatimah, daughter of Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم went (to the Prophet) and complained to him about our existing condition. We asked him to order (to give) us some captives. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said “the orphans of the people who were killed in the battle of Badr came before you (and they asked for the captives). But I tell you something better than that. You should utter “Allaah is Most Great” after each prayer thirty three times, “Glory be to Allaah” thirty three times, “Praise be to Allaah” thirty three times and “there is no god but Allaah alone, He has no associate, the Kingdom belongs to Him and praise is due to Him and He has power over all things. ” The narrator Ayyash said “They were daughters of Uncle of the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم. ”
سیدنا زبیر بن عبدالمطلب کی صاحبزادیوں ام الحکم یا ضباعہ ؓا میں سے کسی ایک کا بیان ہے کہرسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس کچھ قیدی آئے تو میں ‘ میرے بہن اور سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا دختر رسول صلی اللہ علیہ وسلم آپ کی خدمت میں حاضر ہوئیں اور جس حال میں ہم تھیں آپ کے سامنے اس کا شکوہ کیا ( کہ سب کام اپنے ہاتھ سے کرنے پڑتے ہیں ) ۔ ہم نے درخواست کی کہ ان قیدیوں میں سے ہمارے لیے بھی کسی کا حکم دے دیا جائے ۔ تو رسول اﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ” بدر کے یتیم ( جن کے والد بدر میں شہید ہوئے ) تم سے پہلے لے چکے ہیں ‘ لیکن میں تمہیں اس سے بہتر عمل بتاتا ہوں کہ ہر نماز کے بعد تینتیس بار «الله اكبر» تینتیس بار «سبحان الله» ‘ تینتیس بار «الحمد الله» اور ( ایک بار ) «لا إله إلا الله وحده لا شريك له له الملك وله الحمد وهو على كل شيء قدير» ” اﷲ کے سوا کوئی معبود نہیں ۔ وہ ایک اکیلا ہے ‘ اس کا کوئی شریک ساجھی نہیں ‘ حکومت اسی کی ہے اور تعریف بھی اسی کی ہے اور وہ ہر شے پر قدرت رکھنے والا ہے ۔ “ پڑھا کرو ۔ عیاش ( بن عقبہ ) نے کہا : یہ دونوں خواتین نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی چچا زاد تھیں ۔
وضاحت: ۱؎ : مفلسی کے سبب سے ہمیں کوئی غلام یا لونڈی میسر نہیں ہے، سارے کام اپنے ہاتھ سے خود کرنے پڑتے ہیں۔ ۲؎ : یعنی زبیر بن عبد المطلب کی بیٹیاں تھیں۔