You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدُ بْنُ مُسَرْهَدٍ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ عَمْرِو بْنِ دِينَارٍ سَمِعَ بَجَالَةَ يُحَدِّثُ عَمْرَو بْنَ أَوْسٍ وَأَبَا الشَّعْثَاءِ قَالَ كُنْتُ كَاتِبًا لِجَزْءِ بْنِ مُعَاوِيَةَ عَمِّ الْأَحْنَفِ بْنِ قَيْسٍ إِذْ جَاءَنَا كِتَابُ عُمَرَ قَبْلَ مَوْتِهِ بِسَنَةٍ اقْتُلُوا كُلَّ سَاحِرٍ وَفَرِّقُوا بَيْنَ كُلِّ ذِي مَحْرَمٍ مِنْ الْمَجُوسِ وَانْهَوْهُمْ عَنْ الزَّمْزَمَةِ فَقَتَلْنَا فِي يَوْمٍ ثَلَاثَةَ سَوَاحِرَ وَفَرَّقْنَا بَيْنَ كُلِّ رَجُلٍ مِنْ الْمَجُوسِ وَحَرِيمِهِ فِي كِتَابِ اللَّهِ وَصَنَعَ طَعَامًا كَثِيرًا فَدَعَاهُمْ فَعَرَضَ السَّيْفَ عَلَى فَخْذِهِ فَأَكَلُوا وَلَمْ يُزَمْزِمُوا وَأَلْقَوْا وِقْرَ بَغْلٍ أَوْ بَغْلَيْنِ مِنْ الْوَرِقِ وَلَمْ يَكُنْ عُمَرُ أَخَذَ الْجِزْيَةَ مِنْ الْمَجُوسِ حَتَّى شَهِدَ عَبْدُ الرَّحْمَنِ بْنُ عَوْفٍ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَخَذَهَا مِنْ مَجُوسِ هَجَرَ
Narrated Umar ibn al-Khattab: Amr ibn Aws and AbulSha'tha' reported that Bujalah said: I was secretary to Jaz ibn Muawiyah, the uncle of Ahnaf ibn Qays. A letter came to us from Umar one year before his death, saying: Kill every magician, separate the relatives of prohibited degrees from the Magians, and forbid them to murmur (before eating). So we killed three magicians in one day, and separated from a Magian husband his wife of a prohibited degree according to the Book of Allah. He prepared abundant food and called them, and placed the sword on his thigh. They ate (the food) but did not murmur. They threw (on the ground) one or two mule-loads of silver. Umar did not take jizyah from Magians until Abdur Rahman ibn Awf witnessed that the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم had taken jizyah from the Magians of Hajar.
جناب ابوشعثاء ( جابر بن زائد ؓ ) نے کہا میں جزء بن معاویہ کا کاتب ( سیکرٹری ) تھا ۔ اور یہ جناب احنف بن قیس کے چچا تھے ، ( اس اثنا میں ) سیدنا عمر ؓ کی شہادت سے ایک سال پہلے ہمارے پاس ان ( سیدنا عمر ؓ ) کا ایک خط آیا ۔ اس میں تھا : ہر جادوگر کو قتل کر دو اور مجوسیوں میں سے جس کسی نے اپنی محرم عورت سے نکاح کیا ہو ان میں تفریق کرا دو اور انہیں ( کھانے کے وقت ) گنگنانے سے منع کر دو ۔ چنانچہ ہم نے ایک دن تین جادوگرنیوں کو قتل کیا اور کتاب اللہ کے مطابق جس کسی نے اپنی محرم عورت سے نکاح کر رکھا تھا ان میں جدائی کرا دی ۔ اور ( جزء بن معاویہ نے ) بہت سا کھانا تیار کروایا اور پھر انہیں دعوت دی اور اس دوران میں تلوار اپنی ران پر رکھ لی ۔ چنانچہ ان لوگوں نے کھانا کھایا مگر گنگنائے نہیں ۔ اور ان لوگوں نے ایک خچر یا دو خچروں کے بوجھ برابر چاندی ان ( جزء بن معاویہ ) کے سامنے ڈال دی اور سیدنا عمر ؓ مجوسیوں سے جزیہ لینے کے قائل نہ تھے حتیٰ کہ سیدنا عبدالرحمٰن بن عوف ؓ نے گواہی دی کہ رسول اللہ ﷺ نے ہجر ( اہل ہجر ) کے مجوسیوں سے جزیہ لیا تھا ۔
وضاحت: ۱؎ : غالباً مجوسی اپنی بہن، خالہ وغیرہ سے شادی کرتے رہے ہوں گے۔ ۲؎ : بحرین کے ایک گاؤں کا نام ہے۔