You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مُحَمَّدٍ النُّفَيْلِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ قَالَ حَدَّثَنِي رَجُلٌ مِنْ أَهْلِ الشَّامِ يُقَالُ لَهُ أَبُو مَنْظُورٍ عَنْ عَمِّهِ قَالَ حَدَّثَنِي عَمِّي عَنْ عَامِرٍ الرَّامِ أَخِي الْخَضِرِ قَالَ أَبُو دَاوُد قَالَ النُّفَيْلِيُّ هُوَ الْخُضْرُ وَلَكِنْ كَذَا قَالَ قَالَ إِنِّي لَبِبِلَادِنَا إِذْ رُفِعَتْ لَنَا رَايَاتٌ وَأَلْوِيَةٌ فَقُلْتُ مَا هَذَا قَالُوا هَذَا لِوَاءُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَتَيْتُهُ وَهُوَ تَحْتَ شَجَرَةٍ قَدْ بُسِطَ لَهُ كِسَاءٌ وَهُوَ جَالِسٌ عَلَيْهِ وَقَدْ اجْتَمَعَ إِلَيْهِ أَصْحَابُهُ فَجَلَسْتُ إِلَيْهِمْ فَذَكَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْأَسْقَامَ فَقَالَ إِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا أَصَابَهُ السَّقَمُ ثُمَّ أَعْفَاهُ اللَّهُ مِنْهُ كَانَ كَفَّارَةً لِمَا مَضَى مِنْ ذُنُوبِهِ وَمَوْعِظَةً لَهُ فِيمَا يَسْتَقْبِلُ وَإِنَّ الْمُنَافِقَ إِذَا مَرِضَ ثُمَّ أُعْفِيَ كَانَ كَالْبَعِيرِ عَقَلَهُ أَهْلُهُ ثُمَّ أَرْسَلُوهُ فَلَمْ يَدْرِ لِمَ عَقَلُوهُ وَلَمْ يَدْرِ لِمَ أَرْسَلُوهُ فَقَالَ رَجُلٌ مِمَّنْ حَوْلَهُ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَمَا الْأَسْقَامُ وَاللَّهِ مَا مَرِضْتُ قَطُّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُمْ عَنَّا فَلَسْتَ مِنَّا فَبَيْنَا نَحْنُ عِنْدَهُ إِذْ أَقْبَلَ رَجُلٌ عَلَيْهِ كِسَاءٌ وَفِي يَدِهِ شَيْءٌ قَدْ الْتَفَّ عَلَيْهِ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي لَمَّا رَأَيْتُكَ أَقْبَلْتُ إِلَيْكَ فَمَرَرْتُ بِغَيْضَةِ شَجَرٍ فَسَمِعْتُ فِيهَا أَصْوَاتَ فِرَاخِ طَائِرٍ فَأَخَذْتُهُنَّ فَوَضَعْتُهُنَّ فِي كِسَائِي فَجَاءَتْ أُمُّهُنَّ فَاسْتَدَارَتْ عَلَى رَأْسِي فَكَشَفْتُ لَهَا عَنْهُنَّ فَوَقَعَتْ عَلَيْهِنَّ مَعَهُنَّ فَلَفَفْتُهُنَّ بِكِسَائِي فَهُنَّ أُولَاءِ مَعِي قَالَ ضَعْهُنَّ عَنْكَ فَوَضَعْتُهُنَّ وَأَبَتْ أُمُّهُنَّ إِلَّا لُزُومَهُنَّ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِأَصْحَابِهِ أَتَعْجَبُونَ لِرُحْمِ أُمِّ الْأَفْرَاخِ فِرَاخَهَا قَالُوا نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَوَالَّذِي بَعَثَنِي بِالْحَقِّ لَلَّهُ أَرْحَمُ بِعِبَادِهِ مِنْ أُمِّ الْأَفْرَاخِ بِفِرَاخِهَا ارْجِعْ بِهِنَّ حَتَّى تَضَعَهُنَّ مِنْ حَيْثُ أَخَذْتَهُنَّ وَأُمُّهُنَّ مَعَهُنَّ فَرَجَعَ بِهِنَّ
Narrated Amir ar-Ram: We were in our country when flags and banners were raised. I said: What is this? The (the people) said: This is the banner of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. So I came to him. He was (sitting) under a tree. A sheet of cloth was spread for him and he was sitting on it. His Companions were gathered around him. I sat with them. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم mentioned illness and said: When a believer is afflicted by illness and Allah cures him of it, it serves as an atonement for his previous sins and a warning to him for the future. But when a hypocrite becomes ill and is then cured, he is like a camel which has been tethered and then let loose by its owners, but does not know why they tethered it and why they let it loose. A man from among those around him asked: Messenger of Allah, what are illnesses? I swear by Allah, I never fell ill. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: Get up and leave us. You do not belong to our number. When we were with him, a man came to him. He had a sheet of cloth and something in his hand. He turned his attention to him and said: Messenger of Allah, when I saw you, I turned towards you. I saw a group of trees and heard the sound of fledglings. I took them and put them in my garment. Their mother then came and began to hover round my head. I showed them to her, and she fell on them. I wrapped them with my garment. They are now with me. He said: Put them away from you. So I put them away, but their mother stayed with them. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said to his companions: Are you surprised at the affection of the mother for her young? They said: Yes, Messenger of Allah. He said: I swear by Him Who has sent me with the Truth, Allah is more affectionate to His servants than a mother to her young ones. Take them back put them and where you took them from when their mother should have been with them. So he took them back.
سیدنا عامر رام ؓ سے روایت ہے کہ ہم لوگ اپنے علاقے میں تھے کہ ہمارے لیے جھنڈے اور نشانات بلند کیے گئے ( ہمارے علاقے میں جہادی مہمیں پہنچ گئیں ) میں نے پوچھا یہ کیا ہیں ؟ تو لوگوں نے کہا : یہ رسول اللہ ﷺ کا جھنڈا ہے ‘ چنانچہ میں آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا جبکہ آپ ﷺ ایک درخت کے نیچے تشریف فر تھے ‘ آپ ﷺ کے لیے ایک چادر بچھائی گئی تھی اور آپ ﷺ اس پر بیٹھے ہوئے تھے اور آپ کے صحابہ آپ کے پاس جمع تھے ۔ سو میں بھی ان کے ساتھ بیٹھ گیا ۔ رسول اللہ ﷺ نے بیماریوں کا ذکر کیا ‘ آپ ﷺ نے فرمایا ” مومن کو جب کوئی بیماری آتی ہے اور پھر اﷲ اسے عافیت اور شفاء دے دیتا ہے تو وہ اس کے سابقہ گناہوں کا کفارہ بن جاتی ہے اور آیندہ کے لیے نصیحت کا سبب ہوتی ہے ۔ اور منافق جب بیمار پڑتا ہے اور پھر اسے عافیت دی جاتی ہے تو اس کی مثال اونٹ کی سی ہوتی ہے جسے اس کے گھر والوں نے باندھا ہو اور پھر کھول دیا ہو ۔ اسے معلوم نہیں ہوتا کہ کیوں باندھا تھا اور یہ بھی معلوم نہیں ہوتا کہ کیوں چھوڑ دیا ہے ۔ “ آپ ﷺ کے گرد بیٹھے ہوئے لوگوں میں سے ایک نے پوچھا : اے اﷲ کے رسول ! یہ بیماریاں کیا ہوتی ہیں ؟ میں تو اﷲ کی قسم ! کبھی بیمار نہیں ہوا ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” اٹھ جا ‘ تو ہم میں سے نہیں ہے ۔ “ ( پھر کسی دوسرے موقع پر ) ہم آپ ﷺ کے پاس بیٹھے ہوئے تھے کہ ایک آدمی آیا ‘ وہ چادر اوڑھے ہوئے تھا اور اس کے ہاتھ میں کچھ تھا جسے اس نے لپیٹا ہوا تھا ۔ اس نے کہا : اے اﷲ کے رسول ! جب میں نے آپ کو تشریف لاتے دیکھا تو آپ کی طرف چل پڑا ۔ میں درختوں کے ایک جھنڈ کے پاس سے گزرا تو اس میں سے پرندے کے بچوں کی آواز سنی ۔ پس میں نے انہیں پکڑ لیا اور اپنی چادر میں ڈال لیا ۔ پھر ان کی ماں آئی تو میرے سر پر منڈلانے لگی ‘ میں نے اس کے لیے اس کے بچوں کو ننگا کیا تو وہ ان کے ساتھ ان کے اوپر آ پڑی ‘ تو میں نے انہیں اپنی چادر میں لپیٹ لیا اور یہ وہی میرے پاس ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” انہیں چھوڑ دے ۔ “ تو میں نے انہیں چھوڑ دیا ‘ مگر ان کی ماں نے ( اڑ جانے سے ) انکار کیا اور بچوں کے ساتھ پڑی رہی ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے صحابہ سے فرمایا ” کیا تم اس ماں کی اپنے بچوں پر شفقت سے تعجب کر رہے ہو ؟ انہوں نے کہا : ہاں ‘ اے اﷲ کے رسول ! آپ ﷺ نے فرمایا ” قسم اس ذات کی جس نے مجھے حق کے ساتھ مبعوث فرمایا ہے ! بلاشبہ اﷲ تعالیٰ اپنے بندوں کے ساتھ ان بچوں کی ماں سے بڑھ کر رحیم اور شفیق ہے ۔ انہیں واپس لے جا اور وہیں رکھ آ جہاں سے تو نے انہیں اٹھایا ہے اور ان کی ماں بھی ساتھ رہے ۔ “ چنانچہ وہ آدمی انہیں واپس لے گیا ۔
اس کے راوی ابو منظور شامی مجہول ہیں