You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا قُتَيْبَةُ بْنُ سَعِيدٍ، حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنِ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ، أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: >الْمُتَبَايِعَانِ بِالْخِيَارِ مَا لَمْ يَفْتَرِقَا، إِلَّا أَنْ تَكُونَ صَفْقَةَ خِيَارٍ، وَلَا يَحِلُّ لَهُ أَنْ يُفَارِقَ صَاحِبَهُ خَشْيَةَ أَنْ يَسْتَقِيلَهُ<.
Narrated Abdullah ibn Amr ibn al-As: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: Both parties in a business transaction have a right to annul it so long as they have not separated unless it is a bargain with the option to annul is attached to it; and it is not permissible for one of them to separate from the other for fear that one may demand that the bargain be rescinded.
سیدنا عبداللہ بن عمرو بن العاص ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” دو بیع کرنے والوں کا جدا ہونے سے پہلے تک اختیار باقی رہتا ہے الا یہ کہ سودے میں اختیار طے کر لیا گیا ہو ، اور کسی کے لیے بھی حلال نہیں کہ سودا واپس کر لیے جانے کے اندیشے کی وجہ سے ارادتاً اپنے ساتھی کو چھوڑ کر چلا جائے ۔ “
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/البیوع ۲۶ (۱۲۴۷)، سنن النسائی/البیوع ۹ (۴۴۸۸)، (تحفة الأشراف: ۸۷۹۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۱۸۳)