You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْحَسَنُ بْنُ عَلِيٍّ، حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ، حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي زَائِدَةَ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي الْقَاسِمِ، عَنْ عَبْدِ الْمَلِكِ بْنِ سَعِيدِ بْنِ جُبَيْرٍ، عَنْ أَبِيهِ عَنِ ابْنِ عَبَّاسٍ، قَالَ: خَرَجَ رَجُلٌ مِنْ بَنِي سَهْمٍ مَعَ تَمِيمٍ الدَّارِيِّ وَعُدَيِّ بْنِ بَدَّاءٍ، فَمَاتَ السَّهْمِيُّ بِأَرْضٍ لَيْسَ بِهَا مُسْلِمٌ، فَلَمَّا قَدِمَا بِتَرِكَتِهِ فَقَدُوا جَامَ فِضَّةٍ مُخَوَّصًا بِالذَّهَبِ، فَأَحْلَفَهُمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّه عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ثُمَّ وُجِدَ الْجَامُ بِمَكَّةَ، فَقَالُوا: اشْتَرَيْنَاهُ مِنْ تَمِيمٍ وَعُدَيٍّ! فَقَامَ رَجُلَانِ مِنْ أَوْلِيَاءِ السَّهْمِيِّ فَحَلَفَا: لَشَهَادَتُنَا أَحَقُّ مِنْ شَهَادَتِهِمَا، وَإِنَّ الْجَامَ لِصَاحِبِهِمْ، قَالَ: فَنَزَلَتْ فِيهِمْ: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا شَهَادَةُ بَيْنِكُمْ إِذَا حَضَرَ أَحَدَكُمُ الْمَوْتُ...}[المائدة: 106] الْآيَةَ.
Narrated Abdullah Ibn Abbas: A man from Banu Sahm went out with Tamim ad-Dari and Adi ibn BAdda. The man of Banu Sahm died in the land where no Muslim was present. When they returned with his inheritance, they (the heirs) did not find a silver cup with lines of gold (in his property). The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم administered on oath to them. The cup was then found (with someone) at Makkah. They said: We have bought it from Tamim and Adi. Then two men from the heirs of the man of Banu Sahm got up and swore saying: Our witness is more reliable than their witness. They said that the cup belonged to their man. He (Ibn Abbas) said: The following verse was revealed about them: O ye who believe! when death approaches any of you. . . . .
سیدنا ابن عباس ؓ سے روایت ہے کہ بنو سہم کا ایک شخص تمیم داری اور عدی بن بداء کی معیت میں سفر پر نکلا ۔ ( دوران سفر ) سہمی کی وفات ہو گئی جہاں کہ کوئی مسلمان نہ تھا ۔ جب وہ دونوں اس کا ترکہ لے کر آئے تو ( وارثوں نے ) چاندی کا ایک پیالہ گم پایا جس پر سونے کے پترے چڑھے ہوئے تھے ‘ تو رسول اللہ ﷺ نے ان دونوں سے قسم لی ۔ پھر بعد میں وہ جام مکہ میں مل گیا ۔ ( جن کے پاس سے ملا ) انہوں نے کہا کہ ہم نے یہ تمیم اور عدی سے خریدا ہے ۔ پھر مرنے والے سہمی کے وارثوں میں سے دو نے قسم کھائی اور کہا کہ ہماری گواہی ان کی گواہی سے زیادہ سچی ہے اور یہ جام ہمارے آدمی کا ہے ۔ چنانچہ انہی کے سلسلے میں یہ آیت نازل ہوئی «يأيها الذين آمنوا شهادة بينكم إذا حضر أحدكم الموت» ۔
وضاحت: ۱؎ : یہ دونوں اس واقعہ کے وقت نصرانی تھے، یہی باب سے مطابقت ہے۔