You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا جَعْفَرُ بْنُ مُسَافِرٍ التِّنِّيسِيُّ، حَدَّثَنَا خَلَّادُ بْنُ يَحْيَى، حَدَّثَنَا بَشِيرُ بْنُ الْمُهَاجِرِ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، عَنْ أَبِيهِ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فِي حَدِيثِ: >يُقَاتِلُكُمْ قَوْمٌ صِغَارُ الْأَعْيُنِ يَعْنِي،- التُّرْكَ، قَالَك- تَسُوقُونَهُمْ- ثَلَاثَ مِرَارٍ- حَتَّى تُلْحِقُوهُمْ بِجَزِيرَةِ الْعَرَبِ, فَأَمَّا فِي السِّيَاقَةِ الْأُولَى, فَيَنْجُو مَنْ هَرَبَ مِنْهُمْ، وَأَمَّا فِي الثَّانِيَةِ, فَيَنْجُو بَعْضٌ وَيَهْلَكُ بَعْضٌ، وَأَمَّا فِي الثَّالِثَةِ: فَيُصْطَلَمُونَ<, أَوْ كَمَا قَالَ.
Buraidah said: In the tradition telling that people with small eyes, i. e. the Turks, will fight against you, the prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: You will drive them off three times till you catch up with them in Arabia. On the first occasion when you drive them off those who fly will be safe, on the second occasion some will be safe and some will perish, but on the third occasion they will be extirpated, or he said words to that effect.
جناب عبداللہ بن بریدہ اپنے والد سے بیان کرتے ہیں کہ نبی کریم ﷺ نے اپنی ایک حدیث میں فرمایا ” ایک قوم تم سے جنگ کرے گی جب کی آنکھیں چھوٹی چھوٹی ہوں گی یعنی ترک ۔ فرمایا : تم انہیں تین بار دھکیلو گے حتیٰ کہ جزیرہ عرب کے کنارے پر پہنچا دو گے ۔ پہلی دفعہ دھکیلنے میں ان میں سے جو بھاگ جائیں گے نجات پا جائیں گے ‘ دوسری دفعہ میں کچھ بچ جائیں گے اور کچھ ہلاک ہوں گے ۔ لیکن تیسری بار میں ان کا صفایا کر دیا جائے گا ۔ “ یا اسی کی مانند بیان فرمایا ۔
وضاحت: ۱؎ : یہی روایت امام احمد نے اپنی مسند میں نقل کی ہے جس کا سیاق ابوداود کی اس حدیث کے سیاق کے مخالف ہے، اس میں ہے بریدہ رضی اللہ عنہ کہتے ہیں: میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس بیٹھا تھا، میں نے آپ کو کہتے سنا کہ میری امت کو ایک ایسی قوم تین بار کھدیڑے گی جس کے چہرے چوڑے، اور آنکھیں چھوٹیں ہوں گی، گویا ان کے چہرے تہ بہ تہ ڈھال ہوں گے، یہاں تک کہ وہ انہیں جزیرہ عرب سے ملا دیں گے۔اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کھدیڑنے والے ترک ہوں گے، وہ مسلمانوں کو کھدیڑیں گے، اس اختلاف کے ذکر کے بعد صاحب عون لکھتے ہیں: «وعندي أن الصواب هي رواية أحمد وأما رواية أبي داود فالظاهر أنه وقع الوهم فيه من بعض الرواة» ، اور اپنے اس نقطہ نظر کی تائید میں انہوں نے مزید شواہد بھی ذکر کئے ہیں (ملاحظہ ہو عون المعبود،۴؍۱۸۷)، علی کل حال بریدہ رضی اللہ عنہ کی حدیث ضعیف ہے۔