You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ أَبِي يَعْقُوبَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الصَّمَدِ، حَدَّثَنَا أَبِي، قَالَ: سَمِعْتُ حُسَيْنًا الْمُعَلِّمَ، حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ، حَدَّثَنَا عَامِرُ بْنُ شَرَاحِيلَ الشَّعْبِيُّ، عَنْ فَاطِمَةَ بِنْتِ قَيْسٍ، قَالَتْ: سَمِعْتُ مُنَادِيَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يُنَادِي, أَنِ: الصَّلَاةُ جَامِعَةٌ، فَخَرَجْتُ، فَصَلَّيْتُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَلَمَّا، قَضَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَاتَهُ, جَلَسَ عَلَى الْمِنْبَرِ وَهُوَ يَضْحَكُ، قَالَ: >لِيَلْزَمْ كُلُّ إِنْسَانٍ مُصَلَّاهُ< ،ثُمَّ قَالَ: >هَلْ تَدْرُونَ لِمَ جَمَعْتُكُمْ؟<، قَالُوا: اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ، قَالَ: >إِنِّي مَا جَمَعْتُكُمْ لِرَهْبَةٍ وَلَا رَغْبَةٍ، وَلَكِنْ جَمَعْتُكُمْ أَنَّ تَمِيمًا الدَّارِيَّ كَانَ رَجُلًا نَصْرَانِيًّا فَجَاءَ فَبَايَعَ، وَأَسْلَمَ، وَحَدَّثَنِي حَدِيثًا وَافَقَ الَّذِي حَدَّثْتُكُمْ عَنِ الدَّجَّالِ! حَدَّثَنِي: أَنَّهُ رَكِبَ فِي سَفِينَةٍ بَحْرِيَّةٍ مَعَ ثَلَاثِينَ رَجُلًا مِنْ لَخْمٍ وَجُذَامٍ، فَلَعِبَ بِهِمُ الْمَوْجُ شَهْرًا فِي الْبَحْرِ، وَأَرْفَئُوا إِلَى جَزِيرَةٍ حِينَ مَغْرِبِ الشَّمْسِ، فَجَلَسُوا فِي أَقْرُبِ السَّفِينَةِ، فَدَخَلُوا الْجَزِيرَةَ، فَلَقِيَتْهُمْ دَابَّةٌ أَهْلَبُ كَثِيرَةُ الشَّعْرِ، قَالُوا: وَيْلَكِ! مَا أَنْتِ؟ قَالَتْ: أَنَا الْجَسَّاسَةُ, انْطَلِقُوا إِلَى هَذَا الرَّجُلِ فِي هَذَا الدَّيْرَ, فَإِنَّهُ إِلَى خَبَرِكُمْ بِالْأَشْوَاقِ، قَالَ: لَمَّا سَمَّتْ لَنَا رَجُلًا فَرِقْنَا مِنْهَا أَنْ تَكُونَ شَيْطَانَةً، فَانْطَلَقْنَا سِرَاعًا، حَتَّى دَخَلْنَا الدَّيْرَ، فَإِذَا فِيهِ أَعْظَمُ إِنْسَانٍ رَأَيْنَاهُ قَطُّ خَلْقًا، وَأَشَدُّهُ وَثَاقًا, مَجْمُوعَةٌ يَدَاهُ إِلَى عُنُقِهِ<... فَذَكَرَ الْحَدِيثَ، وَسَأَلَهُمْ، عَنْ نَخْلِ بَيْسَانَ, وَعَنْ عَيْنِ زُغَرَ، وَعَنِ النَّبِيِّ الْأُمِّيِّ؟ قَالَ: إِنِّي أَنَا الْمَسِيحُ, وَإِنَّهُ يُوشَكُ أَنْ يُؤْذَنَ لِي فِي الْخُرُوجِ، قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >وَإِنَّهُ فِي بَحْرِ الشَّامِ- أَوْ بَحْرِ الْيَمَنِ- لَا بَلْ مِنْ قِبَلِ الْمَشْرِقِ مَا هُوَ!< مَرَّتَيْنِ، وَأَوْمَأَ بِيَدِهِ قِبَلَ الْمَشْرِقِ. قَالَتْ: حَفِظْتُ هَذَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ... وَسَاقَ الْحَدِيثَ.
Fatimah, daughter of Qais, said: I heard the crier of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم calling: Assemble for the prayer. I Then came out and prayed along with the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم: When the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم finished his prayer, he sat on the pulpit laughing, and he said: Everyone should remain where he had said his prayer. He then asked: Do you know why I have assembled you because Tamim al-Dari, a Christian, who came and accepted Islam, told me something which agrees with what I was telling you about Lakhm and judhism and that they were storm-tossed for a month. They drew near to an island when the sun was setting. They sat in a boat nearest to them and entered the island where they were met by a very hairy beast. They said: Woe to you! What can you be ? It repled: I am the Jassasah. Go to this man in the monastery, for he is anxious to get news of you. He said: When it named a man to us we were afraid of it least it should be a she-devil. So we went off quickly and entered the monastery, where we found a man with the hugest and strongest frame we had ever seen with his hand joined to his neck. He then narrated the rest of the tradition. He asked them about the palm-trees of Baisan and the spring of Zughar and about the unlettered prophet. He said: I am the messiah (the Antichrist) and will be soon Syrian sea or the Yemen sea: no, on the contrary, it is towards the east that he is. He said it teice and ponted his hand to the east. She said: I memorized this (tradition) from the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم, And she narrated the tradition.
سیدہ فاطمہ بنت قیس ؓا بیان کرتی ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ کی طرف سے اعلان کرنے والے کو منادی کرتے ہوئے سنا کہ نماز کے لیے جمع ہو جاؤ ۔ تو میں بھی چلی آئی اور رسول اللہ ﷺ کے ساتھ نماز پڑھی ۔ جب آپ ﷺ نماز سے فارغ ہو گئے تو منبر پر تشریف لائے اور آپ ﷺ ہنس رہے تھے ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” ہر شخص اپنی جگہ پر بیٹھا رہے ۔ “ پھر فرمایا ” کیا جانتے ہو میں نے تمہیں کیوں جمع کیا ہے “ انہوں نے کہا : اللہ اور اس کے رسول بہتر جانتے ہیں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” میں نے تمہیں ڈرانے یا خوشخبری سنانے کے لیے جمع نہیں کیا ہے ۔ میں نے تمہیں اس لیے جمع کیا ہے کہ تمیم داری عیسائی تھا ، میرے ہاں آیا ، بیعت کی اور اسلام قبول کیا اور اس نے مجھے ایک بات بیان کی ہے جو میری بات کی تائید میں ہے جو میں نے تمہیں دجال کے متعلق کہی ہے ۔ اس نے مجھے بتایا ہے کہ وہ ایک جہاز میں سوار ہوا ، اس کے ساتھ قبیلہ لخم اور جذام کے تیس آدمی تھے ۔ جہاز کو طوفانی موجوں نے آ لیا جو انہیں ایک مہینہ تک پریشان کیے رہیں ۔ اور وہ سورج غروب ہونے کے وقت ایک جزیرے کے پاس پہنچے اور ایک چھوٹی کشتی میں سوار ہو کر جزیرے میں جا اترے ۔ تو انہیں ایک جانور ملا جس کی دم بھاری اور جسم پر بہت بال تھے ۔ انہوں نے کہا : کمبخت ! تو کون ہے ؟ اس نے کہا : میں جساسہ ہوں ۔ اس گرجے میں ایک آدمی ہے اس کے پاس جاؤ ، وہ تمہاری خبروں کا بہت مشتاق ہے ۔ جب اس نے ہمارے سامنے آدمی کا نام لیا تو ہم اس سے ڈر گئے کہ کہیں شیطان نہ ہو ۔ ہم جلدی سے چلے اور اس گرجے میں داخل ہوئے تو ایک بہت بڑا انسان دیکھا ، اس قدر بڑا انسان ہم نے کبھی نہیں دیکھا تھا جسے بڑی سختی سے باندھا گیا تھا اور اس کے ہاتھ گردن کے ساتھ بندھے ہوئے تھے ۔ “ اور حدیث بیان کی ، اس نے ان سے ( شام کے ) نخلستان بیسان ، چشمہ زغر اور نبی امی ﷺ کے متعلق پوچھا ۔ اور کہا کہ میں ہی مسیح ( دجال ) ہوں ۔ عنقریب مجھے نکلنے کی اجازت مل جائے گی ۔ نبی کریم ﷺ نے فرمایا ” دجال شام یا یمن کے سمندر میں ہے ، نہیں بلکہ مشرق کی طرف میں ہے “ دو بار فرمایا ۔ آپ نے اپنے ہاتھ سے مشرق کی طرف اشارہ فرمایا ۔ سیدہ فاطمہ بنت قیس ؓا کہتی ہیں : میں نے یہ حدیث رسول اللہ ﷺ سے یاد کی ہے ، اور بقیہ حدیث بیان کی ۔
وضاحت: ۱؎ : جس میں ہے کہ اس نے ان سے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اور عربوں کا حال پوچھا جیسا کہ مسلم کی روایت میں ہے۔۲؎ : بیسان: شام میں ایک جگہ کا نام ہے۔ ۳؎ : زعر: یہ بھی شام میں ایک جگہ کا نام ہے۔