You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى بْنِ فَارِسٍ، حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ حَمَّادِ بْنِ طَلْحَةَ، حَدَّثَنَا أَسْبَاطٌ، عَنْ سِمَاكِ بْنِ حَرْبٍ، عَنْ حُمَيْدِ ابْنِ أُخْتِ صَفْوَانَ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ أُمَيَّةَ، قَالَ: كُنْتُ نَائِمًا فِي الْمَسْجِدِ, عَلَيَّ خَمِيصَةٌ لِي ثَمَنُ ثَلَاثِينَ دِرْهَمًا، فَجَاءَ رَجُلٌ، فَاخْتَلَسَهَا مِنِّي، فَأُخِذَ الرَّجُلُ، فَأُتِيَ بِهِ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَمَرَ بِهِ لِيُقْطَعَ، قَالَ: فَأَتَيْتُهُ، فَقُلْتُ: أَتَقْطَعُهُ مِنْ أَجْلِ ثَلَاثِينَ دِرْهَمًا؟ أَنَا أَبِيعُهُ وَأُنْسِئُهُ ثَمَنَهَا! قَالَ: >فَهَلَّا كَانَ هَذَا قَبْلَ أَنْ تَأْتِيَنِي بِهِ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَرَوَاهُ زَائِدَةُ، عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ جُعَيْدِ بْنِ حُجَيْرٍ، قَالَ: نَامَ صَفْوَانُ. وَرَوَاهُ مُجَاهِدٌ وَطَاوُسٌ أَنَّهُ كَانَ نَائِمًا فَجَاءَ سَارِقٌ، فَسَرَقَ خَمِيصَةً مِنْ تَحْتِ رَأْسِهِ. وَرَوَاهُ أَبُو سَلَمَةَ بْنُ عَبْدِ الرَّحْمَنِ قَالَ: فَاسْتَلَّهُ مِنْ تَحْتِ رَأْسِهِ, فَاسْتَيْقَظَ، فَصَاحَ بِهِ، فَأُخِذَ. وَرَوَاهُ الزُّهْرِيُّ، عَنْ صَفْوَانَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ قَالَ: فَنَامَ فِي الْمَسْجِدِ، وَتَوَسَّدَ رِدَاءَهُ، فَجَاءَ سَارِقٌ، فَأَخَذَ رِدَاءَهُ، فَأُخِذَ السَّارِقُ، فَجِيءَ بِهِ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ.
Narrated Safwan bin Umayyah: I was sleeping in the mosque on a cloak mine whose price was thirty dirhams. A man came and pinched it away from me. The man was seized and brought to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم. He ordered that his hand should be cut off. I came to him and said: Do you cut off only for thirty dirhams ? I sell it to him and make the payment of its price a loan ? He said: Why did you not do so before bringing him to me ? Abu Dawud said: Zaidah has also transmitted it from Simak from Ju'ayd ibn Hujayr. He said: Safwan slept. Mujahid and Tawus said: While he was sleeping a thief came and stole the cloak from beneath his head. The version of Abu Salamah ibn Abdur Rahman has: He snatched it away from beneath his head and he awoke. He cried and he (the thief) was seized. Az-Zuhri narrated from Safwan ibn Abdullah. His version has: He slept in the mosque and used his cloak as pillow. A thief came and took his cloak. The thief was seized and brought to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم.
سیدنا صفوان بن امیہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ بن جحير» یوں ہے ۔ سیدنا صفوان سو گئے ۔ طاؤس اور مجاہد کے الفاظ میں یوں ہے کہ وہ سوئے ہوئے تھے تو ایک چور آیا اور اس نے ان کی چادر ان کے سر کے نیچے سے چرا لی اور ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن کی روایت میں ہے کہ اس نے یہ چادر سر کے نیچے سے سرکا لی تو وہ جاگ گئے اور شور مچایا تو اسے پکڑ لیا گیا ۔ زہری نے صفوان بن عبداللہ سے روایت کرتے ہوئے کہا : میں مسجد میں سویا ہوا تھا ، مجھ پر ایک منقش اونی چادر تھی ۔ جس کی قیمت تیس درہم تھی ۔ ایک آدمی آیا اور اس نے یہ چپکے سے مجھ سے بڑی جلدی سے نکال لی ۔ پھر اس آدمی کو پکڑ لیا گیا اور نبی کریم ﷺ کے پاس لایا گیا ۔ تو آپ ﷺ نے حکم دیا کہ اس کا ہاتھ کاٹ دیا جائے ۔ سیدنا صفوان ؓ کہتے ہیں کہ میں آپ ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور عرض کیا کہ کیا بھلا صرف تیس درہم کے بدلے میں آپ اس کا ہاتھ کاٹیں گے ؟ میں اسے اس کو فروخت کرتا ہوں اور قیمت کی ادائیگی ادھار کر لیتا ہوں ۔ آپ ﷺ نے فرمایا ” تم نے یہ اس کو میرے پاس لانے سے پہلے کیوں نہ کیا ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ یہ روایت بسند «زائدة عن سماك عن جعيد بن جحير» یوں ہے ۔ سیدنا صفوان سو گئے ۔ طاؤس اور مجاہد کے الفاظ میں یوں ہے کہ وہ سوئے ہوئے تھے تو ایک چور آیا اور اس نے ان کی چادر ان کے سر کے نیچے سے چرا لی اور ابوسلمہ بن عبدالرحمٰن کی روایت میں ہے کہ اس نے یہ چادر سر کے نیچے سے سرکا لی تو وہ جاگ گئے اور شور مچایا تو اسے پکڑ لیا گیا ۔ زہری نے صفوان بن عبداللہ سے روایت کرتے ہوئے کہا : سیدنا صفوان بن امیہ ؓ مسجد میں سو گئے اور اپنی چادر کو اپنے سر کے نیچے بطور تکیہ رکھ لیا ۔ ایک چور آیا اور اس نے یہ چادر اڑا لی تو انہوں نے اسے پکڑ لیا اور نبی کریم ﷺ کی خدمت میں لے آئے ۔
تخریج دارالدعوہ: سنن النسائی/قطع السارق ۴ (۴۸۸۲)، سنن ابن ماجہ/الحدود ۲۸ (۲۵۹۵)، (تحفة الأشراف: ۴۹۴۳)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۴۰۱، ۶/۴۶۵، ۴۶۶)