You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ دَاوُدَ الْمَهْرِيُّ حَدَّثَنَا ابْنُ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي يُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ قَالَ كَانَ جَابِرُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ يُحَدِّثُ أَنَّ يَهُودِيَّةً مِنْ أَهْلِ خَيْبَرَ سَمَّتْ شَاةً مَصْلِيَّةً ثُمَّ أَهْدَتْهَا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخَذَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الذِّرَاعَ فَأَكَلَ مِنْهَا وَأَكَلَ رَهْطٌ مِنْ أَصْحَابِهِ مَعَهُ ثُمَّ قَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ارْفَعُوا أَيْدِيَكُمْ وَأَرْسَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِلَى الْيَهُودِيَّةِ فَدَعَاهَا فَقَالَ لَهَا أَسَمَمْتِ هَذِهِ الشَّاةَ قَالَتْ الْيَهُودِيَّةُ مَنْ أَخْبَرَكَ قَالَ أَخْبَرَتْنِي هَذِهِ فِي يَدِي لِلذِّرَاعِ قَالَتْ نَعَمْ قَالَ فَمَا أَرَدْتِ إِلَى ذَلِكَ قَالَتْ قُلْتُ إِنْ كَانَ نَبِيًّا فَلَنْ يَضُرَّهُ وَإِنْ لَمْ يَكُنْ نَبِيًّا اسْتَرَحْنَا مِنْهُ فَعَفَا عَنْهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَلَمْ يُعَاقِبْهَا وَتُوُفِّيَ بَعْضُ أَصْحَابِهِ الَّذِينَ أَكَلُوا مِنْ الشَّاةِ وَاحْتَجَمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَلَى كَاهِلِهِ مِنْ أَجْلِ الَّذِي أَكَلَ مِنْ الشَّاةِ حَجَمَهُ أَبُو هِنْدٍ بِالْقَرْنِ وَالشَّفْرَةِ وَهُوَ مَوْلًى لِبَنِي بَيَاضَةَ مِنْ الْأَنْصَارِ .
Narrated Ibn Shihab: Jabir ibn Abdullah used to say that a Jewess from the inhabitants of Khaybar poisoned a roasted sheep and presented it to the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم who took its foreleg and ate from it. A group of his companions also ate with him. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم then said: Take your hands away (from the food). The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم then sent someone to the Jewess and he called her. He said to her: Have you poisoned this sheep? The Jewess replied: Who has informed you? He said: This foreleg which I have in my hand has informed me. She said: Yes. He said: What did you intend by it? She said: I thought if you were a prophet, it would not harm you; if you were not a prophet, we should rid ourselves of him (i. e. the Prophet). The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم then forgave her, and did not punish her. But some of his companions who ate it, died. The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم had himself cupped on his shoulder on account of that which he had eaten from the sheep. Abu Hind cupped him with the horn and knife. He was a client of Banu Bayadah from the Ansar.
سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ بیان کرتے تھے کہ اہل خیبر کی ایک یہودی عورت نے ایک بکری کو آگ پر بھون کر زہر آلود کیا اور پھر اسے رسول اللہ ﷺ کو ہدیہ دے دیا ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس کی دستی کا حصہ لیا اور کھانے لگے اور آپ ﷺ کے ساتھ آپ کے صحابہ کرام کی ایک جماعت بھی اس سے کھانے لگی ۔ پھر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اپنے ہاتھ کھینچ لو ۔ “ اور اس عورت کو بلوایا اور اسے پوچھا ” کیا تو نے اس بکری کو زہر آلود کیا ہے ؟ “ وہ یہودن بولی : آپ کو کس نے بتایا ہے ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” مجھے اس دستی نے بتایا ہے جو میرے ہاتھ میں ہے ۔ عورت نے کہا : ہاں ۔ آپ ﷺ نے پوچھا ” تیرا اس سے کیا ارادہ تھا ؟ “ کہنے لگی ‘ میں نے کہا : اگر یہ نبی ہوا تو اسے یہ ہرگز نقصان نہیں دے گی اور اگر نبی نہ ہوا تو ہم اس سے راحت پا جائیں گے ۔ تو رسول اللہ ﷺ نے اس کو معاف کر دیا اور کوئی سزا نہ دی ۔ اور آپ ﷺ کے وہ صحابہ جنہوں نے اس بکری میں سے کھایا تھا ان میں سے ایک ( بشر بن براء بن معرور ) وفات پا گئے اور ( خود ) رسول اللہ ﷺ نے اس کے کھانے کی وجہ سے اپنے کندھوں کے درمیان میں پچھنے لگوائے ۔ یہ پچھنے آپ ﷺ کو ابوہند نے گائے کے سینگ اور چھری کے ساتھ لگائے ۔ اور ابوہند انصار کے قبیلہ بنی بیاضہ کا غلام تھا ۔