You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ، حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَاءٍ الْخَفَّافُ أَبُو نَصْرٍ، عَنْ سَعِيدٍ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ ابْنِ مَالِكٍ، قَالَ: إِنَّ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ دَخَلَ نَخْلًا لِبَنِي النَّجَّارِ، فَسَمِعَ صَوْتًا، فَفَزِعَ، فَقَالَ: >مَنْ أَصْحَابُ هَذِهِ الْقُبُور؟<،ِ قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ! نَاسٌ مَاتُوا فِي الْجَاهِلِيَّةِ، فَقَالَ: >تَعَوَّذُوا بِاللَّهِ مِنْ عَذَابِ النَّارِ، وَمِنْ فِتْنَةِ الدَّجَّالِ<، قَالُوا: وَمِمَّ ذَاكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: >إِنَّ الْمُؤْمِنَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ، أَتَاهُ مَلَكٌ، فَيَقُولُ لَهُ: مَا كُنْتَ تَعْبُدُ؟ فَإِنِ اللَّهُ هَدَاهُ، قَالَ: كُنْتُ أَعْبُدُ اللَّهَ! فَيُقَالُ لَهُ: مَا كُنْتَ تَقُولُ فِي هَذَا الرَّجُلِ؟ فَيَقُولُ: هُوَ عَبْدُ اللَّهِ وَرَسُولُهُ، فَمَا يُسْأَلُ عَنْ شَيْءٍ غَيْرِهَا، فَيُنْطَلَقُ بِهِ إِلَى بَيْتٍ كَانَ لَهُ فِي النَّارِ، فَيُقَالُ لَهُ: هَذَا بَيْتُكَ كَانَ لَكَ فِي النَّارِ، وَلَكِنَّ اللَّهَ عَصَمَكَ وَرَحِمَكَ، فَأَبْدَلَكَ بِهِ بَيْتًا فِي الْجَنَّةِ! فَيَقُولُ: دَعُونِي حَتَّى أَذْهَبَ فَأُبَشِّرَ أَهْلِي، فَيُقَالُ لَهُ: اسْكُنْ، وَإِنَّ الْكَافِرَ إِذَا وُضِعَ فِي قَبْرِهِ أَتَاهُ مَلَكٌ، فَيَنْتَهِرُهُ، فَيَقُولُ لَهُ: مَا كُنْتَ تَعْبُدُ! فَيَقُولُ: لَا أَدْرِي! فَيُقَالُ لَهُ: لَا دَرَيْتَ وَلَا تَلَيْتَ، فَيُقَالُ لَهُ: فَمَا كُنْتَ تَقُولُ فِي هَذَا الرَّجُلِ؟ فَيَقُولُ: كُنْتُ أَقُولُ مَا يَقُولُ النَّاسُ! فَيَضْرِبُهُ بِمِطْرَاقٍ مِنْ حَدِيدٍ بَيْنَ أُذُنَيْهِ، فَيَصِيحُ صَيْحَةً يَسْمَعُهَا الْخَلْقُ غَيْرُ الثَّقَلَيْنِ<.
Anas bin Malik said: The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم entered the garden of the palm trees of Banu al-Najjar. He heard a voice and was terrified. He asked: Who are the people buried in these graves? The people replied: Messenger of Allah! These are some people who died in the pre-Islamic times. He said: Seek refuge in Allah from the punishment of the fire, and the trail of Antichrist. They asked: Why is it that, Messenger of Allah? He said: When a man is placed in his grave, an angel comes to him and says to him: Whom did you worship? Allah then guides him and he says: I worshiped Allah. He is then asked: What was your opinion of this man? He replies: He is Allah’s servant and His Messenger. He will not then be asked about anything else. He will then be taken to his abode in Hell and will be told: This was your abode in Hell, but Allah protected you and had mercy on you substituted for you an abode in Paradise for it. He will say: Leave me so that I may go and give glad tidings to my family. He will be told: Dwell. When an infidel is placed in his grave, an angel comes to him, reprimands him and asks him: Whom did you worship? He replies: I do not know. He will be told: You neither knew nor did you follow (the believers). He is then asked: What was your opinion on this man? He replies: I held the opinion that the other people held. He will then give him a blow between his ears with an iron hammer and will utter a shout which will be heard by all the creatures (near him) with the exception of men and jinn.
سیدنا انس ؓ نے بیان کیا کہ رسول اللہ ﷺ بنو نجار کے ایک نخلستان میں داخل ہوئے ۔ آپ ﷺ نے ایک آواز سنی اور گھبرا گئے اور پوچھا ” یہ قبروں والے کون ہیں ؟ “ انہوں نے کہا : اے اللہ کے رسول ! کچھ لوگ تھے جو دور جاہلیت میں مر گئے تھے ، تو آپ ﷺ نے فرمایا ” اللہ سے آگ کے عذاب اور دجال کے فتنے سے امان مانگو ۔ “ انہوں نے کہا : اور یہ کیسے ہے اے اللہ کے رسول ؟ آپ ﷺ نے فرمایا ” بلاشبہ مومن آدمی کو جب قبر میں رکھا جاتا ہے تو اس کے پاس فرشتہ آتا ہے ‘ وہ اس سے پوچھتا ہے تو کس کی عبادت کرتا تھا ؟ تو اگر اللہ تعالیٰ اسے توفیق دے ‘ تو وہ کہتا ہے : میں اللہ کی عبادت کیا کرتا تھا ۔ پھر اس سے پوچھا جاتا ہے ‘ تو اس آدمی کے بارے میں کیا کہا کرتا تھا ؟ تو وہ کہتا ہے : یہ اللہ کے بندے اور اس کے رسول ہیں ۔ تو اس سے اس کے علاوہ کچھ اور نہیں پوچھا جاتا ۔ چنانچہ اسے ایک گھر کی طرف لے جایا جاتا ہے جو اس کے لیے دوزخ میں مقرر تھا اور اس سے کہا جاتا ہے : ( دیکھ ) دوزخ میں یہ تیرا گھر تھا لیکن اللہ نے تجھ کو بچا لیا ہے اور تجھ پر رحم کیا ہے اور اس کے بدلے تجھے جنت میں گھر دے دیا ہے ۔ تو وہ کہتا ہے : مجھے چھوڑو کہ جاؤں اور اپنے گھر والوں کو خوشخبری دے آؤں ‘ تو اسے کہا جاتا ہے آرام کرو ۔ اور کافر آدمی کو جب قبر میں رکھا جاتا ہے تو اس کے پاس فرشتہ آتا ہے اور اس کو جھڑکتا ہے اور پوچھتا ہے : تو کس کی عبادت کیا کرتا تھا ؟ وہ کہتا ہے مجھے نہیں معلوم ۔ پھر اس سے کہا جاتا ہے : نہ تو نے جانا اور نہ پڑھا ۔ پھر اس سے پوچھا جاتا ہے : تو اس آدمی کے بارے میں کیا کہا کرتا تھا ؟ وہ جواب دیتا ہے : میں وہی کہتا تھا جو لوگ کہتے تھ ۔ تو وہ فرشتہ لوہے کے ایک بھاری بھر کم ہتھوڑے ( گرز ) کے ساتھ اس کے کانوں کے درمیان مارتا ہے تو وہ اس سے اس قدر چیختا چلاتا ہے کہ جنوں اور انسانوں کے علاوہ ساری مخلوق اس کی آواز سنتی ہے ۔ “
وضاحت: ۱؎ : بعض لوگوں نے «في هذا الرجل» سے یہ خیال کیا ہے کہ میت کو نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کی شبیہ دکھائی جاتی ہے، یا پردہ ہٹا دیا جاتا ہے، مگر یہ محض خیال ہے، اس کی کوئی دلیل قرآن وسنت میں وارد نہیں ، مردہ نور ایمانی سے ان سوالوں کے جواب دے گا نا کہ دیکھنے اور جاننے کی بنیاد پر، ابوجہل نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا تھا منکر نکیر کے سوال پر وہ آپ کو نہیں پہچان سکتا ،اور آج کا مومن موحد باوجود یہ کہ اس نے آپ کو دیکھا نہیں مگر جواب درست دے گا کیونکہ اس کا نور ایمان اس کو جواب سمجھائے گا، اگرچہ لفظ «هذا» محسوس قریب کے لئے آتا ہے مگر «ذلك» جو بعید کے لئے وضع کیا گیا ہے، اس کے معنی میں بھی استعمال ہوتا ہے وبالعکس، «وقد ذكره البخاري عن معمر بن المثنى عن أبي عبيدة» پھر جواب میں «هو» کا لفظ موجود ہے جو ضمیر غائب ہے جو اس کے حقیقی معنی مراد لینے سے مانع ہے، «فافهم» ۔