You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْلَمَةَ، حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ يَعْنِي ابْنَ الْمُغِيرَةِ، عَنْ ثَابِتٍ، عَنْ أَنَسٍ، قَالَ: خَدَمْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَشْرَ سِنِينَ بِالْمَدِينَةِ وَأَنَا غُلَامٌ، لَيْسَ كُلُّ أَمْرِي كَمَا يَشْتَهِي صَاحِبِي أَنْ أَكُونَ عَلَيْهِ، مَا قَالَ لِي فِيهَا: أُفٍّ قَطُّ، وَمَا قَالَ لِي: لِمَ فَعَلْتَ هَذَا؟ أَوْ: أَلَّا فَعَلْتَ هَذَا؟!.
Narrated Anas ibn Malik: I served the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم at Madina for ten years. I was a boy. Every work that I did was not according to the desire of my master, but he never said to me: Fie, nor did he say to me: Why did you do this? or Why did you not do this?
سیدنا انس ؓ بیان کرتے ہیں کہمیں نے نبی کریم ﷺ کی مدینہ منورہ میں دس سال تک خدمت کی جبکہ میں ایک نوخیز لڑکا تھا ۔ میرے سب کام اس معیار کے نہیں ہوتے تھے جیسے میرے حبیب ﷺ کی خواہش ہوتی تھی ۔ ( اس کے باوجود ) آپ ﷺ نے مجھے کبھی اف تک نہیں کہا اور نہ یوں کہا : تو نے یہ کیوں کیا ؟ اور اس طرح کیوں نہیں کیا ؟
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۴۲۷)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۳/۱۹۵)