You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا بِشْرٌ، حَدَّثَنِي عُمَارَةُ بْنُ غَزِيَّةَ، قَالَ: حَدَّثَنِي رَجُلٌ مِنْ قَوْمِي، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: >مَنْ أُعْطِيَ عَطَاءً فَوَجَدَ, فَلْيَجْزِ بِهِ، فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيُثْنِ بِهِ، فَمَنْ أَثْنَى بِهِ فَقَدْ شَكَرَهُ، وَمَنْ كَتَمَهُ فَقَدْ كَفَرَهُ<. قَالَ أَبُو دَاوُد: رَوَاهُ يَحْيَى بْنُ أَيُّوبَ، عَنْ عُمَارَةَ بْنِ غَزِيَّةَ، عَنْ شُرَحْبِيلَ، عَنْ جَابِرٍ. قَالَ أَبُو دَاوُد: وَهُوَ شُرَحْبِيلُ يَعْنِي رَجُلًا مِنْ قَوْمِي كَأَنَّهُمْ كَرِهُوهُ فَلَمْ يُسَمُّوهُ.
Narrated Jabir ibn Abdullah: The Prophet صلی اللہ علیہ وسلم said: If someone is given something, he should give a return for it provided he can afford; if he cannot afford, he should praise him. He who praises him for it, thanks him, and he who conceals it is ungrateful to him. Abu Dawud said: It has been transmitted by Yahya bin Ayyub, from Umarah bin Ghaziyyah, from Sharahbil on the authority of Jabir Abu Dawud said: In the chain of this tradition Umarah bin Ghaziyyah said: A man from my tribe said. The man referred by him is in Sharahbil. It is likely that they disliked him and, therefore, they did not blame him.
جناب عمارہ بن غزیہ نے بیان کیا کہ میری قوم کے ایک آدمی نے سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت کیا ، انہوں نے کہا : رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” جسے کوئی عطیہ اور ہدیہ دیا جائے تو اگر ہمت ہو اور میسر ہو تو اس کا بدلہ دے اور اگر نہ پائے تو اس کی مدح و ثنا کرے ۔ جس نے اپنے محسن کی مدح کی اس نے اس کا شکریہ ادا کیا اور جس نے اس ( کے احسان ) کو چھپایا اس نے اس کی ناشکری کی ۔ “ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ اس روایت کو یحییٰ بن ایوب نے بواسطہ عمارہ بن غزیہ ‘ شرجیل سے اور اس نے سیدنا جابر ؓ سے روایت کیا ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں کہ سند میں عمارہ بن غزیہ نے جس آدمی کا نام لیا اور یوں کہا ہے کہ ” میری قوم کے ایک آدمی نے مجھ سے بیان کیا ۔ “ وہ شرجیل ہی ہے ۔ گویا انہوں نے اس کا نام ذکر کرنا پسند نہیں کیا ۔