You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ أَنْبَأَنَا النَّضْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ الْمَرْوَزِيُّ ثِقَةٌ قَالَ حَدَّثَنَا الْعَلَاءُ بْنُ الْمُسَيَّبِ عَنْ عَمْرِو بْنِ مُرَّةَ عَنْ طَلْحَةَ بْنِ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ حُذَيْفَةَ أَنَّهُ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي رَمَضَانَ فَرَكَعَ فَقَالَ فِي رُكُوعِهِ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْعَظِيمِ مِثْلَ مَا كَانَ قَائِمًا ثُمَّ جَلَسَ يَقُولُ رَبِّ اغْفِرْ لِي رَبِّ اغْفِرْ لِي مِثْلَ مَا كَانَ قَائِمًا ثُمَّ سَجَدَ فَقَالَ سُبْحَانَ رَبِّيَ الْأَعْلَى مِثْلَ مَا كَانَ قَائِمًا فَمَا صَلَّى إِلَّا أَرْبَعَ رَكَعَاتٍ حَتَّى جَاءَ بِلَالٌ إِلَى الْغَدَاةِ قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ هَذَا الْحَدِيثُ عِنْدِي مُرْسَلٌ وَطَلْحَةُ بْنُ يَزِيدَ لَا أَعْلَمُهُ سَمِعَ مِنْ حُذَيْفَةَ شَيْئًا وَغَيْرُ الْعَلَاءِ بْنِ الْمُسَيَّبِ قَالَ فِي هَذَا الْحَدِيثِ عَنْ طَلْحَةَ عَنْ رَجُلٍ عَنْ حُذَيْفَةَ
It was narrated from Hudhaifah that: He prayed with the Messenger of Allah during Ramadan. He bowed and said: Subhana Rabbiyal-Azim while bowing, for as long as he had stood. Then he sat down and said: Rabbighfirli, Rabbighfirli (Lord forgive me, Lord forgive me), for as long as he had stood. Then he prostrated and said: Subhana Rabbiyal-'Ala for as long as he had stood And he prayed no more than four rak'ahs when Bilal came for Al-Ghadah.
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ میں نے رمضان المبارک میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ (تہجد کی) نماز پڑھی۔ آپ نے رکوع فرمایا اور رکوع میں اتنی دیر [سبحان ربی العظیم] پڑھتے رہے جتنی دیر قیام فرمایا تھا، پھر (سجدے کے بعد) بیٹھے، اتنی دیر [رب اغفرلی! رب اغفرلی] ’’اے میرے رب! مجھے معاف فرما، اے میرے رب! مجھے معاف فرما۔‘‘کہتے رہے، جتنی دیر قیام فرمایا تھا، پھر سجدہ فرمایا تو اتنی دیر [سبحان ربی الاعلیٰ] کہتے رہے، جتنی دیر کھڑے رہے تھے۔ اس طرح آپ نے صرف چار رکعات پڑھیں کہ حضرت بلال رضی اللہ عنہ صبح کی نماز کی اطلاع دینے آگئے۔امام ابوعبدالرحمن (نسائی) رحمہ اللہ بیان کرتے ہیں کہ یہ حدیث میرے نزدیک مرسل ہے۔ میں نہیں جانتا کہ طلحہ بن یزید نے حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے کوئی روایت سنی ہو۔ علاء بن مسیب کے علاوہ دوسرے راویوں نے طلحہ اور حضرت حذیفہ کے درمیان ایک آدمی کا واسطہ ذکر کیا ہے۔
تخریج دارالدعوہ: انظر الأرقام: ۱۰۰۹، ۱۰۱۰، ۱۰۷۰، ۱۱۴۶ (صحیح)