You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ اللَّيْثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: كَذَّبَنِي ابْنُ آدَمَ، وَلَمْ يَكُنْ يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يُكَذِّبَنِي، وَشَتَمَنِي ابْنُ آدَمَ، وَلَمْ يَكُنْ يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَشْتُمَنِي، أَمَّا تَكْذِيبُهُ إِيَّايَ، فَقَوْلُهُ: إِنِّي لَا أُعِيدُهُ كَمَا بَدَأْتُهُ، وَلَيْسَ آخِرُ الْخَلْقِ بِأَعَزَّ عَلَيَّ مِنْ أَوَّلِهِ، وَأَمَّا شَتْمُهُ إِيَّايَ، فَقَوْلُهُ: اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَدًا وَأَنَا اللَّهُ الْأَحَدُ الصَّمَدُ، لَمْ أَلِدْ وَلَمْ أُولَدْ، وَلَمْ يَكُنْ لِي كُفُوًا أَحَدٌ
It was narrated from Abu Hurairah that the Messenger of Allah said: Allah, the Mighty and Sublinm, says: 'The son of Adam denied Me and he had no right to do so. and the son of Adam reviled Me and he had no right to do so. As for his denying Me, It is his saying that I will not resurrect him as I created him in the beginning, but resurrecting him is not more difficult for Me than creating him in the first place. And as for his reviling Me, it is his saying that Allah has taken a son, but I am Allah, the One, the Self-Sufficient Master, I beget not nor was I begotten, and there is none co-equal or comparable unto Me. '
حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے ، رسول اللہ ﷺ نے فر ما یا : اللہ عزوجل نے فر مایا : آدم کا بیٹا میری تکذیب کر تا ہے ، حالانکہ اسے میری تکذیب جچتی نہیں ۔ (اسی طرح) آدم کا یبٹا مجھے گالی دیتا ہے ، حا لانکہ اسے جچتا نہیں کہ وہ مجھے گالی دے ۔ اس کا میری تکذیب کر نا تو یہ ہے کہ وہ کہتا ہے : اللہ تعالیٰ مجھے دوبارہ پیدا نہیں کرسکے گا، حالانکہ میں نے اسے پہلی دفعہ پیدا کیا ہے اور دوسری دفعہ بنایا میرے لیے پہلی دفعہ سے مشکل نہیں ۔ اور اس کا مجھے گالی دینا یہ ہے کہ وہ کہتا ہے : اللہ تعالی ٰ کی بھی اولا د ہے ، حالانکہ میں یکتا اللہ ہو ں جس کو کسی قطعا کو ئی ضرورت نہیں ۔ نہ مجھ سے کوئی پیدا ہو ا ، نہ میں کسی سے پیدا ہو ا اور نہ کوئی میرا ہمسر ہے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۱۳۸۶۹)، وقد أخرجہ: صحیح البخاری/بدء الخلق ۱ (۳۱۹۳)، وتفسیر سورة الصمد ۱ (۴۹۷۴)، مسند احمد ۲/۳۱۷، ۳۵۰، ۳۹۴