You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ الْمُبَارَكِ الْمُخَرِّمِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا حُجَيْنُ بْنُ الْمُثَنَّى قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ عُقَيْلٍ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا قَالَ تَمَتَّعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَجَّةِ الْوَدَاعِ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ وَأَهْدَى وَسَاقَ مَعَهُ الْهَدْيَ بِذِي الْحُلَيْفَةِ وَبَدَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَهَلَّ بِالْعُمْرَةِ ثُمَّ أَهَلَّ بِالْحَجِّ وَتَمَتَّعَ النَّاسُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِالْعُمْرَةِ إِلَى الْحَجِّ فَكَانَ مِنْ النَّاسِ مَنْ أَهْدَى فَسَاقَ الْهَدْيَ وَمِنْهُمْ مَنْ لَمْ يُهْدِ فَلَمَّا قَدِمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَكَّةَ قَالَ لِلنَّاسِ مَنْ كَانَ مِنْكُمْ أَهْدَى فَإِنَّهُ لَا يَحِلُّ مِنْ شَيْءٍ حَرُمَ مِنْهُ حَتَّى يَقْضِيَ حَجَّهُ وَمَنْ لَمْ يَكُنْ أَهْدَى فَلْيَطُفْ بِالْبَيْتِ وَبِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ وَلْيُقَصِّرْ وَلْيَحْلِلْ ثُمَّ لِيُهِلَّ بِالْحَجِّ ثُمَّ لِيُهْدِ وَمَنْ لَمْ يَجِدْ هَدْيًا فَلْيَصُمْ ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ فِي الْحَجِّ وَسَبْعَةً إِذَا رَجَعَ إِلَى أَهْلِهِ فَطَافَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حِينَ قَدِمَ مَكَّةَ وَاسْتَلَمَ الرُّكْنَ أَوَّلَ شَيْءٍ ثُمَّ خَبَّ ثَلَاثَةَ أَطْوَافٍ مِنْ السَّبْعِ وَمَشَى أَرْبَعَةَ أَطْوَافٍ ثُمَّ رَكَعَ حِينَ قَضَى طَوَافَهُ بِالْبَيْتِ فَصَلَّى عِنْدَ الْمَقَامِ رَكْعَتَيْنِ ثُمَّ سَلَّمَ فَانْصَرَفَ فَأَتَى الصَّفَا فَطَافَ بِالصَّفَا وَالْمَرْوَةِ سَبْعَةَ أَطْوَافٍ ثُمَّ لَمْ يَحِلَّ مِنْ شَيْءٍ حَرُمَ مِنْهُ حَتَّى قَضَى حَجَّهُ وَنَحَرَ هَدْيَهُ يَوْمَ النَّحْرِ وَأَفَاضَ فَطَافَ بِالْبَيْتِ ثُمَّ حَلَّ مِنْ كُلِّ شَيْءٍ حَرُمَ مِنْهُ وَفَعَلَ مِثْلَ مَا فَعَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَنْ أَهْدَى وَسَاقَ الْهَدْيَ مِنْ النَّاسِ
It was narrated from Salim bin 'Abdullah that 'Abdullah bin 'Umar said; during the Farewell Pilgrimage, the Messenger of Allah benefited from performing 'Umrah and then Hajj, and he brought a Hadi (sacrificial animal )with him from dhul-Hulaifah. The Messenger of Allah entered Ihram for 'Umrah frist, them for Hajj, and the people also benefited by entering Ihram for 'Umrah first, then for Hajj. Some of the people brought the Hadi and carried it along with them, and other s did not. When the Messenger of Allah came to Makkah, he said to the people: 'Whoever among you has brought a Hadi, nothing is permissible for him that became forbidden when he entered Ihram, until he has finished his Hajj, Whoever did not find a Hadi, let him fast for three days during the Hajj, and for seven when he returns to his family, the Messenger of Allah performed Tawaf when he came to Makkah and touched the corner (where the Black Stone is) first of all, then he walked rapidly during the first three of the seven circles, and walked daring the last four. After he finished circumambulating the House he prayed two Rak'ahs at Maqam Ibrahim. Then he went to As-Safa and walked seven rounds between As-Safa and Al-Marwah. And he did not do any action that was forbidden because of Ihram until he had completed his Hajj and slaughtered his Hadi on the Day of sacrifice. Then he hastened onward (toard Makkah) and circumambulated the House. Then everything that had been forbidden because of Ihram became permissible. And those who had brought the Hadi with them did the same as the Messenger of Allah did.
حضرت عبداللہ بن عمر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہﷺ نے حجۃ الوداع میں حج سے پہلے عمرے کا فائدہ اٹھایا تھا اور قربانی بھی کی تھی۔ آپ ذوالحلیفہ ہی سے اپنے ساتھ قربانی کے جانور لے کرچلے تھے۔ رسول اللہﷺ نے پہلے عمرے کی لبیک پکاری، پھر حج کی لبیک پکاری۔ اور لوگوں نے بھی رسول اللہﷺ کے ساتھ حج سے پہلے عمرہ کرنے کا فائدہ اٹھایا۔ کچھ لوگ قربانی کے جانور ساتھ لائے تھے، کچھ نہیں لائے تھے۔ جب رسول اللہﷺ مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کے قریب تھے، آپ نے لوگوں سے فرمایا: ’’تم میں سے جو شخص قربانی لایا ہے، اس پر کوئی حرام چیز حلال نہیں ہوگی (اس کا احرام ختم نہیں ہوگا) حتیٰ کہ وہ اپنا حج پورا کرے۔ اور جو شخص قربانی کا جانور نہیں لایا، وہ بیت اللہ کا طواف کرے، صفا مروہ کی سعی کرے اور بال کٹوا کر حلال ہو جائے، پھر (حج کے دنوں میں) حج کا احرام باندھے۔ اور پھر قربانی بھی ذبح کرے۔ اور اگر وہ قربانی کی طاقت نہ رکھتا ہو تو وہ دوران حج تین روزے رکھے اور جب اپنے گھر واپس جائے تو سات روزے رکھے۔‘‘ رسول اللہﷺ جب مکہ مکرمہ تشریف لائے تو آپ نے طواف فرمایا۔ سب سے پہلے حجر اسود کو بوسہ دیا، پھر طواف کے ساتھ چکروں میں سے پہلے تین چکر قدرے دوڑ کر پورے کیے اور باقی چار چکر آرام سے چلے، پھر جب بیت اللہ کا طواف پورا فرما لیا تو مقام ابراہیم کے پاس دو رکعت نماز پڑھی، پھر سلام پھیر کر مڑے اور صفا پر آئے اور صفا مروہ کے بھی سات چکر لگائے، پھر آپ کسی حرام چیز سے حلال نہ ہوئے حتیٰ کہ آپ نے اپنا حج پورا فرمایا اور نحر (دس ذی الحجہ) والے دن اپنے قربانی کے جانور ذبح فرمائے اور واپس آکر بیت اللہ کا طواف فرمایا، پھر آپ پر ہر وہ چیز حلال ہوگئی جو (احرام کی وجہ سے) حرام ہوئی تھی۔ جو لوگ قربانی کے جانور ساتھ لائے تھے، انھوں نے بھی ایسے ہی کیا جیسے رسول اللہﷺ نے کیا تھا۔
وضاحت: ۱؎ : یعنی حج و عمرہ دونوں کو ایک ساتھ کرنے کا فائدہ اٹھایا یہاں تمتع سے لغوی تمتع مراد ہے نہ کہ اصطلاحی کیونکہ یہ بات ثابت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حجۃ الوداع میں قارن تھے۔ ۲؎ : یعنی مونڈھے ہلاتے ہوئے تیز چال سے چلے اسے رمل کہتے ہیں۔