You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَعِيلَ بْنِ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ الْكَرْمَانِيُّ قَالَ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَائِشَةَ قَالَ وَكَانَ وَصِيَّ أَبِيهِ قَالَ وَفَرِقْتُ أَنْ أَقُولَ سَمِعْتُهُ مِنْ أَبِيكَ قَالَتْ عَائِشَةُ سَأَلْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ بَرِيرَةَ وَأَرَدْتُ أَنْ أَشْتَرِيَهَا وَاشْتُرِطَ الْوَلَاءُ لِأَهْلِهَا فَقَالَ اشْتَرِيهَا فَإِنَّ الْوَلَاءَ لِمَنْ أَعْتَقَ قَالَ وَخُيِّرَتْ وَكَانَ زَوْجُهَا عَبْدًا ثُمَّ قَالَ بَعْدَ ذَلِكَ مَا أَدْرِي وَأُتِيَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَحْمٍ فَقَالُوا هَذَا مِمَّا تُصُدِّقَ بِهِ عَلَى بَرِيرَةَ قَالَ هُوَ لَهَا صَدَقَةٌ وَلَنَا هَدِيَّةٌ
Yahya bin Abi Bukair Al-Karmani said: Shu'bah narrated to us, from 'Abdur-Rahman bin Al-Qasim, from his father, from 'Aishah. He (Shu'bah) said: And he ('Abdur-Rahman) was the executor for his father. He (Shu'bah) said: I was afraid to say to him: 'Did you hear this from your father.' -- 'Aishah said: I asked the Messenger of Allah about Barirah, as I wanted to buy her but it was stipulated that the Wala' would go to her (former) masters. He said: 'Buy her, for the Wala' is to the one who sets the slave free.' And she was given the choice, as her husband was a slave. Then he said, after that: I do not know. -- And some meat was brought to the Messenger of Allah and they said: 'This is some of that which was given in charity to Barirah.' He said: 'It is charity for her and a gift for us.'
حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ میں نے رسول اللہﷺ سے حضرت بریرہ کے بارے میں پوچھا۔ میرا ارادہ تھا کہ میں اسے خرید لوں (اور آزاد کردوں) لیکن اس کے مالکوں نے ولا کی شرط لگادی۔ آپﷺ نے فرمایا: ’’اسے خریدلے‘ ولا تو اسی کے لیے ہے جو آزاد کرے۔‘‘ فرمایا: (اسی طرح) بریرہؓ کو اختیار دیا گیا جب کہ ان کا خاوند غلام تھا۔ پھر بعد میں میں راوئی حدیث (عبدالرحمن) نے کہا: میں نہیں جانتا (کہ وہ غلام تھا یا آزاد)۔ رسول اللہﷺ کے پاس کچھ گوشت لایا گیا۔ گھر والوں نے کہا یہ بریرہ پر صدقہ کیا گیا تھا۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ اس کے لیے صدقہ تھا اور ہمارے لیے تحفہ ہے۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الہبة ۱۳ (۲۵۸۷)، صحیح مسلم/الزکاة ۵۲ (۱۰۷۵)، العتق ۲ (۱۵۰۴)، (تحفة الأشراف: ۱۷۴۹۱)، مسند احمد (۶/۱۷۲)، ویأتي عند المؤلف برقم: ۴۶۴۷)