You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا الْقَاسِمُ بْنُ زَكَرِيَّا بْنِ دِينَارٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عُبَيْدُ اللَّهِ بْنُ مُوسَى، قَالَ: أَنْبَأَنَا عَلِيٌّ وَهُوَ بْنُ صَالِحٍ عَنْ سِمَاكٍ، عَنْ عِكْرِمَةَ، عَنْ ابنِ عَبَّاسٍ قَالَ: كَانَ قُرَيْظَةُ وَالنَّضِيرُ وَكَانَ النَّضِيرُ أَشْرَفَ مِنْ قُرَيْظَةَ وَكَانَ إِذَا قَتَلَ رَجُلٌ مِنْ قُرَيْظَةَ رَجُلًا مِنَ النَّضِيرِ قُتِلَ بِهِ، وَإِذَا قَتَلَ رَجُلٌ مِنَ النَّضِيرِ رَجُلًا مِنْ قُرَيْظَةَ أَدَّى مِائَةَ وَسْقٍ مِنْ تَمْرٍ، فَلَمَّا بُعِثَ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَتَلَ رَجُلٌ مِنَ النَّضِيرِ رَجُلًا مِنْ قُرَيْظَةَ فَقَالُوا: ادْفَعُوهُ إِلَيْنَا نَقْتُلْهُ. فَقَالُوا: بَيْنَنَا وَبَيْنَكُمُ النَّبِيُّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَوْهُ فَنَزَلَتْ: {وَإِنْ حَكَمْتَ فَاحْكُمْ بَيْنَهُمْ بِالْقِسْطِ} [المائدة: 42] وَالْقِسْطُ: النَّفْسُ بِالنَّفْسِ، ثُمَّ نَزَلَتْ: {أَفَحُكْمَ الْجَاهِلِيَّةِ يَبْغُونَ} [المائدة: 50]
It was narrated from Simak, from 'Ikrimah, that Ibn 'Abbas said: There were (the two tribes of) Quraizah and An-Nadir, and An-Nadir was nobler than Quraiaah. If a man of Quraizah Killed a man of An-Nadir, he would be killed in return, but if a man of An-Nadir killed a man of Quraizah, he would pay a Diyah of one hundred Wasqs of dates. When An-Nadir killed a man of Quraizah, and they said: 'Hand him over to us and we will kill him.' They said: 'Between us and you (as judge) is the Prophet.' So they came to him, then the following was revealed: And if you judge, judge with justice between them. [3] Al-Qisl (justice) means a soul for a soul. Then the following was revealed: Do they then seek the judgment of (the days of) Ignorance? [4]
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: بنو قریظہ اور بنو نضیر (دو یہودی قبیلے تھے۔) بنو نظیر، بنو قریظہ سے افضل شمار ہوتے تھے۔ اگر بنو قریظہ میں سے کوئی آدمی بنو نضیر کے کسی آدمی کو قتل کر دیتا تو اسے قصاصاً قتل کر دیا جاتا تھا لیکن جب بنو نضیر کا کوئی شخص بنو قریظہ کے کسی آدمی کو قتل کرتا تو وہ سو وسق کھجور دے دیتا تھا۔ جب نبی اکرمﷺ مبعوث ہوئے (مدینہ منورہ تشریف لائے) تو بنو نضیر کے ایک آدمی نے بنو قریظہ کے ایک آدمی کو قتل کر دیا۔ بنو قریظہ نے مطالبہ کیا کہ قاتل ہمارے سپرد کرو تاکہ ہم اسے قتل کر دیں۔ (ان کے انکار پر) بنو قریظہ نے کہا: ہمارے اور تمھارے درمیان نبی کریمﷺ فیصلہ فرمائیں گے۔ وہ آپ کے پاس آئے تو یہ آیت اتری: {وَ اِنْ حَکَمْتَ فَاحْکُمْ بَیْنَہُمْ بِالْقِسْطِ} ’’اگر آپ فیصلہ فرمائیں تو ان کے درمیان انصاف کے ساتھ فیصلہ فرمائیں۔‘‘ اور انصاف یہی ہے کہ جان کے بدلے جان (مقتول کے بدلے قاتل کیا جائے)۔ پھر یہ آیت اتری: {اَفَحُکْمَ الْجَاہِلِیَّۃِ یَبْغُوْنَ} ’’کیا یہ اب بھی جاہلیت کے فیصلے چاہتے ہیں؟‘‘
تخریج دارالدعوہ: سنن ابی داود/الدیات ۱ (۴۴۹۴)، (تحفة الأشراف: ۶۱۰۹)