You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا إِسْحَقُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ قَالَ حَدَّثَنَا النَّضْرُ بْنُ شُمَيْلٍ قَالَ أَنْبَأَنَا كَهْمَسُ بْنُ الْحَسَنِ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بُرَيْدَةَ عَنْ يَحْيَى بْنِ يَعْمَرَ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ عُمَرَ قَالَ حَدَّثَنِي عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ قَالَ بَيْنَمَا نَحْنُ عِنْدَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ يَوْمٍ إِذْ طَلَعَ عَلَيْنَا رَجُلٌ شَدِيدُ بَيَاضِ الثِّيَابِ شَدِيدُ سَوَادِ الشَّعَرِ لَا يُرَى عَلَيْهِ أَثَرُ السَّفَرِ وَلَا يَعْرِفُهُ مِنَّا أَحَدٌ حَتَّى جَلَسَ إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَسْنَدَ رُكْبَتَيْهِ إِلَى رُكْبَتَيْهِ وَوَضَعَ كَفَّيْهِ عَلَى فَخِذَيْهِ ثُمَّ قَالَ يَا مُحَمَّدُ أَخْبِرْنِي عَنْ الْإِسْلَامِ قَالَ أَنْ تَشْهَدَ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ وَتُقِيمَ الصَّلَاةَ وَتُؤْتِيَ الزَّكَاةَ وَتَصُومَ رَمَضَانَ وَتَحُجَّ الْبَيْتَ إِنْ اسْتَطَعْتَ إِلَيْهِ سَبِيلًا قَالَ صَدَقْتَ فَعَجِبْنَا إِلَيْهِ يَسْأَلُهُ وَيُصَدِّقُهُ ثُمَّ قَالَ أَخْبِرْنِي عَنْ الْإِيمَانِ قَالَ أَنْ تُؤْمِنَ بِاللَّهِ وَمَلَائِكَتِهِ وَكُتُبِهِ وَرُسُلِهِ وَالْيَوْمِ الْآخِرِ وَالْقَدَرِ كُلِّهِ خَيْرِهِ وَشَرِّهِ قَالَ صَدَقْتَ قَالَ فَأَخْبِرْنِي عَنْ الْإِحْسَانِ قَالَ أَنْ تَعْبُدَ اللَّهَ كَأَنَّكَ تَرَاهُ فَإِنْ لَمْ تَكُنْ تَرَاهُ فَإِنَّهُ يَرَاكَ قَالَ فَأَخْبِرْنِي عَنْ السَّاعَةِ قَالَ مَا الْمَسْئُولُ عَنْهَا بِأَعْلَمَ بِهَا مِنْ السَّائِلِ قَالَ فَأَخْبِرْنِي عَنْ أَمَارَاتِهَا قَالَ أَنْ تَلِدَ الْأَمَةُ رَبَّتَهَا وَأَنْ تَرَى الْحُفَاةَ الْعُرَاةَ الْعَالَةَ رِعَاءَ الشَّاءِ يَتَطَاوَلُونَ فِي الْبُنْيَانِ قَالَ عُمَرُ فَلَبِثْتُ ثَلَاثًا ثُمَّ قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عُمَرُ هَلْ تَدْرِي مَنْ السَّائِلُ قُلْتُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ أَعْلَمُ قَالَ فَإِنَّهُ جِبْرِيلُ عَلَيْهِ السَّلَام أَتَاكُمْ لِيُعَلِّمَكُمْ أَمْرَ دِينِكُمْ
Abdullah bin 'Umar said: Umar bin Al-Khattab told me: 'While we were with the Messenger of Allah [SAW] one day, a man appeared before us whose clothes were exceedingly white and whose hair was exceedingly black. We could see no signs of travel on him, but none of us knew him. He came and sat before the Messenger of Allah [SAW], putting his knees against his, and placing his hands on his thighs, then he said: O Muhammad, tell me about Islam. He said: It is to bear witness that there is none worthy of worship except Allah [SWT] and that Muhammad [SAW] is the Messenger of Allah, to establish the Salah, to give Zakah, to fast Ramadan, and to perform Hajj to the House if you are able to bear the journey. He said: You have spoken the truth. And we were amazed by his asking him, and then saying, You have spoken the truth . Then he said: Tell me about Faith. He said: It is to believe in Allah [SWT] , His Angels, His Books, His Messengers, the Last Day, and in the Divine Decree, its good and its bad. He said: You have spoken the truth. He said: Tell me about Al-Ihsan. He said: It is to worship Allah [SWT] as if you can see Him, for although you cannot see Him, He can see you. He said: Tell me about the Hour. He said: The one who is asked about it does not know more about it than the one who is asking. He said: Then tell me about its signs. He said: When a slave woman gives birth to her mistress, when you see the barefoot, naked, destitute shepherds competing in making tall buildings.' 'Umar said: 'Three (days) passed, then the Messenger of Allah [SAW] said to me: O 'Umar, do you know who the questioner was? I said: Allah and His Messenger know best. He said: That was Jibril, peace be upon him, who came to you to teach you your religion.
حضرت عمر بن خطاب ؓنے فرمایا :ایک دن ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر تھے کہ ایک آدمی ہمیں اچانک نظر پڑا ۔ اس کے کپڑے انتہائی سفید تھے اور سر کے بال انتہائی سیاہ ۔ نہ تو اس پر سفر کے نشانات نظر آتے تھے اور نہ اسے کوئی پہچانتا تھا حتی ٰ کہوہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس آکربیٹھ گیا اور اس نے اپنے گھٹنے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے کھٹنوں کے ساتھ لگادیے ۔ اور اپنی ہتھیلیاں آپ کی رانوں پررکھ لیں پھر کہا : اے محمد ! مجھے اسلام کے بارےمیں بتلائیں ؟ آپنےفرمایا : ’’یہ کہ تو گواہی دے کہ اللہ تعالیٰ کے سوا کوئی عبادت کے لائق نہیں اور حضرت محمد (صلی اللہ علیہ وسلم) اللہ تعالیٰ کے رسول ہیں ۔ اور تونماز کی پابندی کرے ،زکاۃ ادا کرے ، رمضان المبارک کے روزے رکھے اور اگر تو طاقت رکھے تو بیت اللہ کا حج کرے ۔،، اس نے کہا : آپ سچ فرماتے ہیں۔ اس پر حیرانی ہوئی کہ یہ آپ سے پوچھتا بھی ہے اور تصدیث بھی کرتا ہے ۔ پھر اس نے کہا:آپ مجھے ایمان کے بارےمیں بتلائیں ؟ آپ نے فرمایا:’’یہ کہ تو اللہ تعالیٰ پر ، اس کے فرشتوں ،اس کی کتابوں ،اس کے رسولوں ،یوم آخرت اور ہر اچھی بری تقدیر پر ایمان رکھے ۔ ،، اس نے کہا : آپ سچ فرماتے ہیں۔ مجھے احسان کے بارےمیں بتلائیں ؟ آپ نے فرمایا:’’ یہ کہ تو اللہ تعالیٰ کی عبادت اس طرح کرے گوتواسے دیکھ رہا ہے ،پھر اگر تو اسے نہیں دیکھتا تو وہ تجھے دیکھ رہا ہے ۔ ،، اس نے کہا : مجھے قیامت کے بارے میں خبر دیجیے ؟ آپ نے فرمایا :’’جس سے پوچھا گیا ہے ،وہ پوچھنے والے سے قیامت کا زیادہ علم نہیں رکھتا ۔،، اس نے کہا : پھرمجھے اس کی نشانیاں بتلا دیجیے ؟ آپ نےفرمایا :’’ (ایک نشانی یہ ہے ) کہ لونڈی اپنی مالکہ کو جنے گی اور (دوسری )یہ کہ تو ننگے پاؤں پھر نے والے ، ننگے جسم رہنے والے ، بکر یوں کے کنگال چرواہوں کو دیکھے گا کہ وہ ایک دوسرے کے مقابلے میں فخریہ انداز میں اونچی عمارتیں بنانے لگے ہیں ۔،، (پھر وہ چلا گیا ) حضرت عمر ؓ نے فرمایا : تین دن میں اسی طرح (ششدر) ٹھہرا رہا ۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے فرمایا : ’’عمر !جانتے ہو وہ سائل کو ن تھا ؟ ،، میں نے کہا : اللہ اوراس کارسول ہی خوب جانتے ہیں ۔ آپ نے فرمایا : ’’جبریل علیہ السلام تھے ۔ تمھیں تمھارے دینی معاملات سکھانے آئے تھے۔،،
وضاحت: ۱؎ : یعنی اس نے ہر اس چیز کا اندازہ مقرر فرما دیا ہے اب ہر چیز اسی اندازے کے مطابق اس کے پیدا کرنے سے ہو رہی ہے کوئی چیز اس کے ارادے کے بغیر نہیں ہوتی۔ ۲؎ : یعنی : اگر یہ کیفیت طاری نہ ہو سکے کہ تم اسے دیکھ رہے ہو تو یہ تو یقین جانو کہ وہ تم کو دیکھ رہا ہے، اس لیے اسی کیفیت میں عبادت کرو۔ ۳؎ : اس کے کئی معنی بیان کیے گئے ہیں ایک یہ کہ چھوٹے بڑے کا فرق مٹ جائے گا، اولاد اپنے ماں باپ کے ساتھ غلاموں جیسا برتاؤ کرنے لگے گی۔ ۴؎ : تین دن، تین ساعت یا تین رات یا چند لمحے۔