You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا سُوَيْدُ بْنُ نَصْرٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ عَنْ هِشَامٍ الدَّسْتَوَائِيِّ عَنْ أَبِي الزُّبَيْرِ عَنْ نَافِعِ بْنِ جُبَيْرِ بْنِ مُطْعِمٍ عَنْ أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَحُبِسْنَا عَنْ صَلَاةِ الظُّهْرِ وَالْعَصْرِ وَالْمَغْرِبِ وَالْعِشَاءِ فَاشْتَدَّ ذَلِكَ عَلَيَّ فَقُلْتُ فِي نَفْسِي نَحْنُ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَفِي سَبِيلِ اللَّهِ فَأَمَرَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِلَالًا فَأَقَامَ فَصَلَّى بِنَا الظُّهْرَ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّى بِنَا الْعَصْرَ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّى بِنَا الْمَغْرِبَ ثُمَّ أَقَامَ فَصَلَّى بِنَا الْعِشَاءَ ثُمَّ طَافَ عَلَيْنَا فَقَالَ مَا عَلَى الْأَرْضِ عِصَابَةٌ يَذْكُرُونَ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ غَيْرُكُمْ
It was narrated that 'Abdullah bin Mas'ud said: We were with the Messenger of Allah (ﷺ) and we were prevented from praying Zuhr, 'Asr, Maghrib and 'Isha'. I felt very upset about that and I said to myself: 'We are with the Messenger of Allah (ﷺ) and (fighting) for the sake of Allah.' Then the Messenger of Allah (ﷺ) commanded Bilal to say the Iqamah and he led us in praying Zuhr. Then he said the Iqamah and he led us in praying 'Asr. Then he said the Iqamah and he led us in praying Maghrib. Then he said the Iqamah and he led us in praying 'Isha'. Then he went around among us and told us: 'There is no group on Earth who is remembering Allah, the Mighty and Sublime, except you.'
حضرت عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے روایت ہے، انھوں نے فرمایا: ہم رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ تھے۔ ہم ظہر، عصر، مغرب اور عشاء کی نماز نہ پڑھ سکے۔ یہ بات میرے لیے بہت تکلیف دہ تھی۔ میں نے اپنے دل میں کہا کہ ہم اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ اور اللہ تعالیٰ کے راستے میں ہیں۔ پھر رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے بلال رضی اللہ عنہ کو حکم دیا۔ انھوں نے اقامت کہی تو آپ نے ہمیں ظہر کی نماز پڑھائی، پھر اقامت کہی تو آپ نے ہمیں عصر کی نماز پڑھائی، پھر اقامت کہی تو آپ نے ہمیں مغرب کی نماز پڑھائی، پھر اقامت کہی تو آپ نے ہمیں عشاء کی نماز پڑھائی، پھر ہمارے پاس تشریف لائے اور فرمایا: ’’روئے ارض پر تمھارے علاوہ کوئی جماعت (اس وقت) اللہ تعالیٰ کا ذکر نہیں کررہی ہے۔‘‘
تخریج دارالدعوہ: سنن الترمذی/الصلاة ۱۸ (۱۷۹)، (تحفة الأشراف: ۹۶۳۳)، مسند احمد ۱/۳۷۵، ۴۲۳، ویأتي عند المؤلف برقم: ۶۶۳، ۶۶۴ (صحیح) (اس کی سند میں ’’ابو عبیدة‘‘ اور ان کے والد ’’ابن مسعود رضی اللہ عنہ‘‘ کے درمیان انقطاع ہے، نیز ’’ابوالزبیر‘‘ مدلس ہیں اور روایت عنعنہ سے کی ہے، مگر ابو سعید کی حدیث (رقم:۶۶۲) اور ام المومنین عائشہ رضی اللہ عنہا کی حدیث (رقم: ۴۸۳، ۵۳۶) سے تقویت پاکر یہ روایت بھی صحیح ہے)