You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَبْدِ الْحَكَمِ عَنْ شُعَيْبٍ عَنْ اللَّيْثِ قَالَ حَدَّثَنَا خَالِدٌ عَنْ ابْنِ أَبِي هِلَالٍ عَنْ مَخْرَمَةَ بْنِ سُلَيْمَانَ أَنَّ كُرَيْبًا مُولِي ابْنِ عَبَّاسٍ أَخْبَرَهُ قَالَ سَأَلْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ قُلْتُ كَيْفَ كَانَتْ صَلَاةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِاللَّيْلِ فَوَصَفَ أَنَّهُ صَلَّى إِحْدَى عَشْرَةَ رَكْعَةً بِالْوِتْرِ ثُمَّ نَامَ حَتَّى اسْتَثْقَلَ فَرَأَيْتُهُ يَنْفُخُ وَأَتَاهُ بِلَالٌ فَقَالَ الصَّلَاةُ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَقَامَ فَصَلَّى رَكْعَتَيْنِ وَصَلَّى بِالنَّاسِ وَلَمْ يَتَوَضَّأْ
It was narrated from Makhramah bin Sulaiman that Kuraib - the freed slave of Ibn 'Abbas - told him: I asked Ibn 'Abbas: 'How did the Messenger of Allah (ﷺ) pray at night?' He said: 'He prayed eleven Rak'ahs including Witr, then he slept deeply until I could hear him snoring, then Bilal came to him and said: The prayer, O Messenger of Allah! Then he got up and prayed two brief Rak'ahs then led the people in prayer, and hedid not perform Wudu'.'
حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما کے آزاد کردہ غلام کریب سے روایت ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے پوچھا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی رات کی نماز کیسی تھی؟ تو انھوں نے بتایا کہ آپ نے وتر سمیت گیارہ رکعت پڑھیں، پھر آپ سو گئے حتی کہ آپ کو (گہری) نیند آ گئی۔ میں نے آپ کو خراٹے بھرتے دیکھا۔ پھر آپ کے پاس حضرت بلال رضی اللہ عنہ آئے اور کہا: اے اللہ کے رسول! نماز کا وقت ہوگیا ہے۔ آپ اٹھے اور دو رکعتیں (سنت فجر) پڑھیں، پھر لوگوں کو نماز پڑھائی۔ (نیا) وضو نہیں کیا۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/الوضوء ۵ (۱۳۸)، ۳۶ (۱۸۳)، الأذان ۵۸ (۶۹۸)، ۷۷ (۷۲۶)، ۱۶۱ (۸۵۹)، الوتر ۱ (۹۹۲)، العمل في الصلاة ۱ (۱۱۹۸)، تفسیر آل عمران ۱۹ (۴۵۷۱)، ۲۰ (۴۵۷۲)، الدعوات ۱۰ (۶۳۱۶)، التوحید ۲۷ (۷۴۵۲)، صحیح مسلم/المسافرین ۲۶ (۷۶۳)، سنن ابی داود/الصلاة ۳۱۶ (۱۳۶۴، ۱۳۶۷)، سنن الترمذی/الشمائل ۳۸، ۳۹، ۲۴۵، ۲۵۲، سنن ابن ماجہ/إقامة ۱۸۱ (۱۳۶۳)، (تحفة الأشراف: ۶۳۶۲)، موطا امام مالک/صلاة اللیل ۲ (۱۱)، مسند احمد ۱/۲۴۲، ۳۵۸، ویأتي عند المؤلف برقم: ۱۶۲۱ (صحیح)