You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أحمد بن شعيب النسائي
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
أَخْبَرَنَا هَنَّادُ بْنُ السَّرِيِّ عَنْ مُلَازِمٍ قَالَ حَدَّثَنِي عَبْدُ اللَّهِ بْنُ بَدْرٍ عَنْ قَيْسِ بْنِ طَلْقٍ عَنْ أَبِيهِ طَلْقِ بْنِ عَلِيٍّ قَالَ خَرَجْنَا وَفْدًا إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَبَايَعْنَاهُ وَصَلَّيْنَا مَعَهُ وَأَخْبَرْنَاهُ أَنَّ بِأَرْضِنَا بِيعَةً لَنَا فَاسْتَوْهَبْنَاهُ مِنْ فَضْلِ طَهُورِهِ فَدَعَا بِمَاءٍ فَتَوَضَّأَ وَتَمَضْمَضَ ثُمَّ صَبَّهُ فِي إِدَاوَةٍ وَأَمَرَنَا فَقَالَ اخْرُجُوا فَإِذَا أَتَيْتُمْ أَرْضَكُمْ فَاكْسِرُوا بِيعَتَكُمْ وَانْضَحُوا مَكَانَهَا بِهَذَا الْمَاءِ وَاتَّخِذُوهَا مَسْجِدًا قُلْنَا إِنَّ الْبَلَدَ بَعِيدٌ وَالْحَرَّ شَدِيدٌ وَالْمَاءَ يَنْشُفُ فَقَالَ مُدُّوهُ مِنْ الْمَاءِ فَإِنَّهُ لَا يَزِيدُهُ إِلَّا طِيبًا فَخَرَجْنَا حَتَّى قَدِمْنَا بَلَدَنَا فَكَسَرْنَا بِيعَتَنَا ثُمَّ نَضَحْنَا مَكَانَهَا وَاتَّخَذْنَاهَا مَسْجِدًا فَنَادَيْنَا فِيهِ بِالْأَذَانِ قَالَ وَالرَّاهِبُ رَجُلٌ مِنْ طَيِّئٍ فَلَمَّا سَمِعَ الْأَذَانَ قَالَ دَعْوَةُ حَقٍّ ثُمَّ اسْتَقْبَلَ تَلْعَةً مِنْ تِلَاعِنَا فَلَمْ نَرَهُ بَعْدُ
It was narrated that Talq bin 'Ali said: We went out as a delegation to the Prophet (ﷺ); we gave him our oath of allegiance and prayed with him. We told him that in our land there was a church that belonged to us. We asked him to give us the leftovers of his purification (Wudu' water). So he called for water, performed Wudu' and rinsed out his mouth, then he poured it into a vessel and said to us: 'Leave, and when you return to your land, demolish your church, and sprinkle this water on that place, and take it as a Masjid.' We said: 'Our land is far away and it is very hot; the water is far away and it is very hot; the water will dry up.' He said: 'Add more water to it, for that will only make it better.' So we left and when we came to our land we demolished our church, then we sprinkled the water on that place and took it as a Masjid, and we called the Adhan in it. The monk was a man from Tayy', and when he heard the Adhan, he said: 'It is a true call.' Then he headed toward one of the hills and we never saw him again.
حضرت طلق بن علی رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں کہ ہم اپنی قوم کے وفد کے طورپر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس حاضر ہوئے۔ ہم نے آپ کی بیعت کی اور آپ کے ساتھ نمازیں پڑھیں اور ہم نے آپ کو بتایا کہ ہمارے علاقے میں ہمارا ایک گرجا ہے اور ہم نے آپ سے آپ کے وضو سے بچا ہوا پانی مانگا۔ آپ نے پانی منگوایا، پھر وضو کیا اور کلی کی، پھر اس (پانی) کو ایک چھاگل میں انڈیل دیا اور فرمایا: ’’جاؤ، جب تم اپنے علاقے میں پہنچو تو اپنے گرجے کو توڑ دینا اور اس کی جگہ یہ پانی چھڑک دینا اور اس جگہ کو مسجد بنا لینا۔‘‘ ہم نے کہا کہ ہمارا علاقہ بہت دور ہے اور گرمی سخت ہے۔ یہ پانی (وہاں پہنچتے پہنچتے) خشک ہو جائے گا۔ آپ نے فرمایا: ’’اس میں اور پانی ملا لیا کرنا، بلاشبہ اس سے اس کی پاکیزگی ہی میں اضافہ ہوگا۔‘‘ ہم واپس چلے حتی کہ جب اپنے علاقے میں پہنچے تو ہم نے اپنا گرجا توڑ دیا، پھر اس کی جگہ وہ مبارک پانی چھڑکا اور اس جگہ مسجد بنالی، پھر ہم نے اس میں اذان کہی۔ اس گرجے میں قبیلۂ بنوطے کا ایک آدمی راہب (کے طورپر رہتا) تھا۔ جب اس نے اذان سنی تو کہنے لگا: یہ سچی دعوت ہے، پھر وہ ایک ٹیلے کی طرف گیا اور اس کے بعد ہمیں نظر نہ آیا۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ النسائي، (تحفة الأشراف: ۵۰۲۸) (صحیح)