You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو بَكْرِ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ حَدَّثَنَا يَحْيَى ابْنُ أَبِي بُكَيْرٍ حَدَّثَنَا زُهَيْرُ بْنُ مُحَمَّدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُحَمَّدِ بْنِ عَقِيلٍ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ يَزِيدَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ أَبِي لُبَابَةَ بْنِ عَبْدِ الْمُنْذِرِ قَالَ قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ يَوْمَ الْجُمُعَةِ سَيِّدُ الْأَيَّامِ وَأَعْظَمُهَا عِنْدَ اللَّهِ وَهُوَ أَعْظَمُ عِنْدَ اللَّهِ مِنْ يَوْمِ الْأَضْحَى وَيَوْمِ الْفِطْرِ فِيهِ خَمْسُ خِلَالٍ خَلَقَ اللَّهُ فِيهِ آدَمَ وَأَهْبَطَ اللَّهُ فِيهِ آدَمَ إِلَى الْأَرْضِ وَفِيهِ تَوَفَّى اللَّهُ آدَمَ وَفِيهِ سَاعَةٌ لَا يَسْأَلُ اللَّهَ فِيهَا الْعَبْدُ شَيْئًا إِلَّا أَعْطَاهُ مَا لَمْ يَسْأَلْ حَرَامًا وَفِيهِ تَقُومُ السَّاعَةُ مَا مِنْ مَلَكٍ مُقَرَّبٍ وَلَا سَمَاءٍ وَلَا أَرْضٍ وَلَا رِيَاحٍ وَلَا جِبَالٍ وَلَا بَحْرٍ إِلَّا وَهُنَّ يُشْفِقْنَ مِنْ يَوْمِ الْجُمُعَةِ
It was narrated that Abu Lubabah bin ‘Abdul-Mundhir said: “The Prophet (ﷺ) said: ‘Friday is the chief of days, the greatest day before Allah. It is greater before Allah then the Day of Adha and the Day of Fitr. It has five characteristics: On it Allah created Adam; on it Allah sent down Adam to this earth; on it there is a time during which a person does not ask Allah for anything but He will give it to him, so long as he does not ask for anything that is forbidden; on it the Hour will begin. There is no angel who is close to Allah, no heaven, no earth, no wind, no mountain, and no sea that does not fear Friday.’”
سیدنا ابو لبابہ بن عبدالمنذر ؓ سے روایت ہے کہ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’جمعے کا دن تمام دنوں کا سردار ہے، اللہ کے ہاں اس کی عظمت سب سے زیادہ ہے وہ تو اللہ کے ہاں عیدالاضحیٰ اور عیدالفطر کے دن سے زیادہ عظمت والا ہے۔ اس میں پانچ باتیں ہیں( جو اس کی افضلیت کا باعث ہیں:) اس دن اللہ تعالیٰ نے آدم کو پیدا فرمایاِاسی دن آدم ﷺ کو زمین پر اتارا، اسی دن آدم ﷺ کو فوت کیا، اس دن میں ایک ایسی گھڑی ہوتی ہے کہ اس میں بندہ اللہ سے جو کچھ مانگے اللہ اسے وہی کچھ دے دیتا ہے، جب تک کسی حرام چیز کا سوال نہ کرے، اسی دن قیامت قائم ہوگی۔ ہر مقرب فرشتہ آسمان ، زمین تمام ہوائیں ، پہاڑ اور سمندر جمعے کے دن سے ڈرتے رہتے ہیں۔ ‘‘
جمعہ کی اجابت کی ساعت یعنی قبولیت دعا کی گھڑی کے بارے میں بہت اختلاف ہے، راجح قول یہ ہے کہ یہ عصر اور مغرب کے درمیان کوئی گھڑی ہے، کچھ لوگ کہتے ہیں کہ یہ گھڑی امام کے منبر پر بیٹھنے سے نماز کے ختم ہونے کے درمیانی وقفے میں ہوتی ہے، واللہ اعلم، اور یہ جو فرمایا: جب تک حرام کا سوال نہ کرے ، یعنی گناہ کے کام کے لئے دعا نہ کرے جیسے زنا یا چوری یا ڈاکے یا قتل کے لئے، تو ایسی دعا کا قبول نہ ہونا بھی بندے کے حق میں افضل اور زیادہ بہتر ہے، اور قبول نہ ہونے والی ہر دعا کا یہی حال ہے، معلوم ہوا کہ اللہ تعالیٰ نے انسان کی بہتری اسی میں رکھی ہے، انسان اپنے انجام سے آگاہ نہیں، ایک چیز اس کے لئے مضر ہوتی ہے لیکن وہ بہتر خیال کر کے اس کے لئے دعا کرتا ہے۔