You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ أَبِي شَيْبَةَ قَالَ: حَدَّثَنَا وَكِيعٌ قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي لَيْلَى قَالَ: حَدَّثَنَا الْحَكَمُ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ أَبِي لَيْلَى، قَالَ: كَانَ أَبُو لَيْلَى يَسْمُرُ مَعَ عَلِيٍّ، فَكَانَ يَلْبَسُ ثِيَابَ الصَّيْفِ فِي الشِّتَاءِ، وَثِيَابَ الشِّتَاءِ فِي الصَّيْفِ، فَقُلْنَا: لَوْ سَأَلْتَهُ، فَقَالَ: إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثَ إِلَيَّ وَأَنَا أَرْمَدُ الْعَيْنِ يَوْمَ خَيْبَرَ، قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، إِنِّي أَرْمَدُ الْعَيْنِ، فَتَفَلَ فِي عَيْنِي، ثُمَّ قَالَ: «اللَّهُمَّ أَذْهِبْ عَنْهُ الْحَرَّ وَالْبَرْدَ» قَالَ: فَمَا وَجَدْتُ حَرًّا وَلَا بَرْدًا بَعْدَ يَوْمِئِذٍ، وَقَالَ: «لَأَبْعَثَنَّ رَجُلًا يُحِبُّ اللَّهَ وَرَسُولَهُ، وَيُحِبُّهُ اللَّهُ وَرَسُولُهُ، لَيْسَ بِفَرَّارٍ» فَتَشَرَّفَ لَهُ النَّاسُ، فَبَعَثَ إِلَى عَلِيٍّ، فَأَعْطَاهَا إِيَّاهُ
It was narrated that 'Abdur-Rahman bin Abu laila said: Abu Laila used to travel with 'Ali, and he used to wear summer clothes in winter and winter clothes in summer. We said: 'Why don't you ask him (about that)?' He said: The Messenger of Allah sent for me and my eyes were sore, on the Day of Khaibar. I said: 'O Messenger of Allah, my eyes are sore.' He put some spittle into my eyes, then he said: 'O Allah, take heat and cold away from him.' I never felt hot or cold again after that day. He (the Prophet) said: 'I will send a man who loves Allah and His Messenger, and whom Allah and His Messenger love, and he is not one who flees from the battlefield.' The people craned their necks to see, and he sent for 'Ali and gave it (the banner) to him.
حضرت عبدالرحمن بن ابی لیلیٰ سے روایت ہے ، انہوں نے فرمایا: حضرت ابو لیلیٰ ؓ رات کو حضرت علی ؓ کے ساتھ گفتگو میں شریک ہوتے تھے۔ حضرت علی ؓ سردیوں میں گرمیوں کا لباس اور گرمیوں میں سردیون کا لباس پہن لیا کرتے تھے۔ ہم نے( ابو لیلیٰ ؓ سے) کہا، آپ ان( علی ؓ) سے اس کے متعلق دریافت کریں۔ (انہوں نے دریافت کیا تو ) حضرت علی ؓ نے فرمایا:( جنگ) خیبر کے روز اللہ کے رسول ﷺ نے مجھے بلا بھیجا، جب کہ میری آنکھیں دکھتی تھیں۔ میں نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! مجھے آشوب چشم ہے۔ آپ نے میری آنکھوں میں لعاب دہن لگایا، اور فرمایا:’’ اے اللہ! اس سے گرمی اور سردی دور کر دے۔‘‘ اس دن کے بعد سے مجھے گرمی یا سردی محسوس نہیں ہوئی۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’ میں ضرور ایک ایسا آدمی بھیجوں گا جو اللہ سے اور اس کے رسول سے محبت رکھتا اور اس سے اللہ اور اس کے رسول کو محبت ہے، وہ بھاگنے والا نہیں۔‘‘ لوگ گردنیں اٹھا اٹھا کر دیکھنے لگے۔ آپ ﷺ نے حضرت علی ؓ کو بلا بھیجا اور انہیں جھنڈا عطا فرمایا۔