You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ أَنْبَأَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ دَاوُدَ مِنْ كِتَابِهِ فِي بَيْتِهِ قَالَ سَلَمَةُ بْنُ نُبَيْطٍ أَنْبَأَنَا عَنْ نُعَيْمِ بْنِ أَبِي هِنْدٍ عَنْ نُبَيْطِ بْنِ شَرِيطٍ عَنْ سَالِمِ بْنِ عُبَيْدٍ قَالَ أُغْمِيَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَرَضِهِ ثُمَّ أَفَاقَ فَقَالَ أَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ مُرُوا بِلَالًا فَلْيُؤَذِّنْ وَمُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ثُمَّ أُغْمِيَ عَلَيْهِ فَأَفَاقَ فَقَالَ أَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ مُرُوا بِلَالًا فَلْيُؤَذِّنْ وَمُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ ثُمَّ أُغْمِيَ عَلَيْهِ فَأَفَاقَ فَقَالَ أَحَضَرَتْ الصَّلَاةُ قَالُوا نَعَمْ قَالَ مُرُوا بِلَالًا فَلْيُؤَذِّنْ وَمُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ فَقَالَتْ عَائِشَةُ إِنَّ أَبِي رَجُلٌ أَسِيفٌ إِذَا قَامَ ذَلِكَ الْمَقَامَ يَبْكِي لَا يَسْتَطِيعُ فَلَوْ أَمَرْتَ غَيْرَهُ ثُمَّ أُغْمِيَ عَلَيْهِ فَأَفَاقَ فَقَالَ مُرُوا بِلَالًا فَلْيُؤَذِّنْ وَمُرُوا أَبَا بَكْرٍ فَلْيُصَلِّ بِالنَّاسِ فَإِنَّكُنَّ صَوَاحِبُ يُوسُفَ أَوْ صَوَاحِبَاتُ يُوسُفَ قَالَ فَأُمِرَ بِلَالٌ فَأَذَّنَ وَأُمِرَ أَبُو بَكْرٍ فَصَلَّى بِالنَّاسِ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَجَدَ خِفَّةً فَقَالَ انْظُرُوا لِي مَنْ أَتَّكِئُ عَلَيْهِ فَجَاءَتْ بَرِيرَةُ وَرَجُلٌ آخَرُ فَاتَّكَأَ عَلَيْهِمَا فَلَمَّا رَآهُ أَبُو بَكْرٍ ذَهَبَ لِيَنْكِصَ فَأَوْمَأَ إِلَيْهِ أَنْ اثْبُتْ مَكَانَكَ ثُمَّ جَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى جَلَسَ إِلَى جَنْبِ أَبِي بَكْرٍ حَتَّى قَضَى أَبُو بَكْرٍ صَلَاتَهُ ثُمَّ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قُبِضَ قَالَ أَبُو عَبْد اللَّهِ هَذَا حَدِيثٌ غَرِيبٌ لَمْ يُحَدِّثْ بِهِ غَيْرُ نَصْرِ بْنِ عَلِيٍّ
It was narrated that Salim bin ‘Ubaid said: “The Messenger of Allah (ﷺ) fainted when he was sick, then he woke up and said: ‘Has the time for prayer come?’ They said: ‘Yes.’ He said: ‘Tell Bilal to call the Adhan, and tell Abu Bakr to lead the people in prayer.’ Then he fainted, then he woke up and said: ‘Has the time for prayer come?’ They said: ‘Yes.’ He said: ‘Tell Bilal to call the Adhan, and tell Abu Bakr to lead the people in prayer.’ Then he fainted, then he woke up and said: ‘Has the time for prayer come?’ They said: ‘Yes.’ He said: ‘Tell Bilal to call the Adhan, and tell Abu Bakr to lead the people in prayer.’ ‘Aishah said: ‘My father is a tender-hearted man, and if he stands in that place he will weep and will not be able to do it. If you told someone else to do it (that would be better).’ Then he fainted, then woke up and said: ‘Tell Bilal to call the Adhan, and tell Abu Bakr to lead the people in prayer. You are (like) the female companions of Yusuf.’ So Bilal was told to call the Adhan and he did so, and Abu Bakr was told to lead the people in prayer, and he did so. Then the Messenger of Allah (ﷺ) felt a little better, and he said: ‘Find me someone I can lean on.’ Barirah and another man came, and he leaned on them. When Abu Bakr saw him, he started to step back, but (the Prophet (ﷺ)) gestured him to stay where he was. Then the Messenger of Allah (ﷺ) came and sat beside Abu Bakr, until Abu Bakr finished praying. Then the Messenger of Allah (ﷺ) passed away.”
سیدنا سالم بن عبید ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ پر بیماری کی حالت میں بے ہوشی طاری ہوگئی، پھر افاقہ ہوا تو فرمایا: ’’کیا نماز کا وقت ہوگیا ہے؟ ‘‘صحابہ نے کہا: جی ہاں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’بلال سے کہو کہ اذان دیں اور ابو بکر سے کہو، لوگوں کو نماز پڑھائیں ، ‘‘ پھر رسول اللہ ﷺ پر ( دوبارہ ) بے ہوشی طاری ہوگئی۔ افاقہ ہوا تو فرمایا: ’’ کیا نماز کا وقت ہوگیا؟ ‘‘ صحابہ نے کہا: جی ہاں۔ نبی ﷺ نے فرمایا: ’’بلال سے کہو کہ اذان دیں اور ابو بکر سے کہو، لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ ‘‘ پھر نبی ﷺ پر (تیسری بار) بے ہوشی طاری ہوگئی۔ افاقہ ہوا تو فرمایا: ’’کیا نماز کا وقت ہوگیا ہے؟ ‘‘ صحابہ کرام نے کہا: جی ہاں، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: بلال سے کہو کہ اذان دیں اور ابو بکر سے کہو، لوگوں کو نماز پڑھائیں سیدہ عائشہ ؓا نے عرض کیا: ابا جان نرم دل آدمی ہیں، جب اس مقام پر کھڑے ہوں گے تو رونے لگیں گے اور نماز نہیں پڑھا سکیں گے۔ اگر آپ کسی اور کو ( نماز پڑھانے کا ) حکم دیں ( تو بہتر ہوگا) پھر رسول اللہ ﷺ پر بے ہوشی طار ہوگئی۔ افاقہ ہوا تو فرمایا: ’’بلال سے کہو کہ اذان دیں اور ابو بکر سے کہو، لوگوں کو نماز پڑھائیں۔ تم (عورتیں) تو یوسف کی ساتھ والیاں ہو۔‘‘ راوی فرماتے ہیں چنانچہ سیدنا بلال ؓ سے کہا گیا تو انہوں نے اذان دی اور ابو بکر سے کہا گیا تو انہوں نے لوگوں کو نماز پڑھائی۔ اس کے بعد (ایک دن) رسول اللہ ﷺ کو کچھ افاقہ محسوس ہوا تو فرمایا: ’’کسی کو بلاؤ جو مجھے سہارا دے۔‘‘ چنانچہ سیدنا بریرہ ؓا آگئیں اور ایک صاحب بھی حاضر ہوگئے۔ نبی ﷺ ان دونوں کے سہارے سے ( مسجد کی طرف) چلے۔ جب ابو بکر ؓ کی نظر رسول اللہ ﷺ پر پڑی تو پیچھے ہٹنے لگے۔ نبی ﷺ نے اشارہ سے فرمایا کہ اپنی جگہ ٹھہرے رہیں، پھر رسول اللہ ﷺ آکر ابو بکر ؓ کے پہلو میں بیٹھ گئے حتی کہ ابو بکر نے نماز مکمل کر لی۔ اس کے بعد اللہ کے رسول ﷺ کی وفات ہوگئی۔ امام ابو عبداللہ ( ابن ماجہ) ؓ نے کہا: یہ حدیث غریب ہے نصر بن علی کے علاوہ کسی نے اسے روایت نہیں کیا۔