You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا الْعَبَّاسُ بْنُ عُثْمَانَ الدِّمَشْقِيُّ حَدَّثَنَا الْوَلِيدُ بْنُ مُسْلِمٍ حَدَّثَنَا حَنْظَلَةُ بْنُ أَبِي سُفْيَانَ أَنَّهُ سَمِعَ عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ سَابِطٍ الْجُمَحِيَّ يُحَدِّثُ عَنْ عَائِشَةَ زَوْجِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَتْ أَبْطَأْتُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْلَةً بَعْدَ الْعِشَاءِ ثُمَّ جِئْتُ فَقَالَ أَيْنَ كُنْتِ قُلْتُ كُنْتُ أَسْتَمِعُ قِرَاءَةَ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِكَ لَمْ أَسْمَعْ مِثْلَ قِرَاءَتِهِ وَصَوْتِهِ مِنْ أَحَدٍ قَالَتْ فَقَامَ وَقُمْتُ مَعَهُ حَتَّى اسْتَمَعَ لَهُ ثُمَّ الْتَفَتَ إِلَيَّ فَقَالَ هَذَا سَالِمٌ مَوْلَى أَبِي حُذَيْفَةَ الْحَمْدُ لِلَّهِ الَّذِي جَعَلَ فِي أُمَّتِي مِثْلَ هَذَا
It was narrated that ‘Aishah the wife of the Prophet (ﷺ) said: “One night at the time of the Messenger of Allah (ﷺ) I was late returning from the ‘Isha’, then I came and he said: ‘Where were you?’ I said: ‘I was listening to the recitation of a man among your Companions, for I have never heard a recitation or a voice like his from anyone.’ He got up and I got up with him, to go and listen to him. Then he turned to me and said: ‘This is Salim, the freed slave of Abu Hudhaifah. Praise is to Allah Who has created such men among my Ummah.’”
ام المومنین عائشہ ؓا سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ کی حیاتِ مبارکہ میں ایک رات عشاء کے بعد مجھے( حاضر خدمت ہونے میں) دیر ہوگئی پھر میں آئی تو نبی ﷺ نے فرمایا: ’’تم کہاں تھیں؟ ‘‘ میں نے کہا: میں آپ کے ایک صحابی کی قراءت سن رہی تھی، میں نے کسی اور کی ایسی ( عمدہ) قراءت اور آواز نہیں سنی۔ ام المومنین نے بیان فرمایا: اللہ کے نبی اٹھ کھڑے ہوئے میں بھی اٹھ کر آپ کے ساتھ گئی حتی کہ آپ ﷺ نے بھی اس کی قراءت سنی، پھر میری طرف متوجہ ہو کر فرمایا: ’’یہ ابو حذیفہ ؓ مولیٰ سالم ہیں۔ اللہ کی تعریف ہے ( اور اس کا شکر ہے) جس نے میری امت میں ایسے افراد پیدا فرمائے۔ ‘‘