You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا نَصْرُ بْنُ عَلِيٍّ الْجَهْضَمِيُّ أَنْبَأَنَا وَهْبُ بْنُ جَرِيرٍ حَدَّثَنَا أَبِي عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ إِسْحَقَ حَدَّثَنِي حُسَيْنُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ عَنْ عِكْرِمَةَ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ لَمَّا أَرَادُوا أَنْ يَحْفِرُوا لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بَعَثُوا إِلَى أَبِي عُبَيْدَةَ بْنِ الْجَرَّاحِ وَكَانَ يَضْرَحُ كَضَرِيحِ أَهْلِ مَكَّةَ وَبَعَثُوا إِلَى أَبِي طَلْحَةَ وَكَانَ هُوَ الَّذِي يَحْفِرُ لِأَهْلِ الْمَدِينَةِ وَكَانَ يَلْحَدُ فَبَعَثُوا إِلَيْهِمَا رَسُولَيْنِ وَقَالُوا اللَّهُمَّ خِرْ لِرَسُولِكَ فَوَجَدُوا أَبَا طَلْحَةَ فَجِيءَ بِهِ وَلَمْ يُوجَدْ أَبُو عُبَيْدَةَ فَلَحَدَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَلَمَّا فَرَغُوا مِنْ جِهَازِهِ يَوْمَ الثُّلَاثَاءِ وُضِعَ عَلَى سَرِيرِهِ فِي بَيْتِهِ ثُمَّ دَخَلَ النَّاسُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَرْسَالًا يُصَلُّونَ عَلَيْهِ حَتَّى إِذَا فَرَغُوا أَدْخَلُوا النِّسَاءَ حَتَّى إِذَا فَرَغُوا أَدْخَلُوا الصِّبْيَانَ وَلَمْ يَؤُمَّ النَّاسَ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَحَدٌ لَقَدْ اخْتَلَفَ الْمُسْلِمُونَ فِي الْمَكَانِ الَّذِي يُحْفَرُ لَهُ فَقَالَ قَائِلُونَ يُدْفَنُ فِي مَسْجِدِهِ وَقَالَ قَائِلُونَ يُدْفَنُ مَعَ أَصْحَابِهِ فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ إِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ مَا قُبِضَ نَبِيٌّ إِلَّا دُفِنَ حَيْثُ يُقْبَضُ قَالَ فَرَفَعُوا فِرَاشَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الَّذِي تُوُفِّيَ عَلَيْهِ فَحَفَرُوا لَهُ ثُمَّ دُفِنَ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَسَطَ اللَّيْلِ مِنْ لَيْلَةِ الْأَرْبِعَاءِ وَنَزَلَ فِي حُفْرَتِهِ عَلِيُّ بْنُ أَبِي طَالِبٍ وَالْفَضْلُ بْنُ الْعَبَّاسِ وَقُثَمُ أَخُوهُ وَشُقْرَانُ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَقَالَ أَوْسُ بْنُ خَوْلِيٍّ وَهُوَ أَبُو لَيْلَى لِعَلِيِّ بْنِ أَبِي طَالِبٍ أَنْشُدُكَ اللَّهَ وَحَظَّنَا مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَهُ عَلِيٌّ انْزِلْ وَكَانَ شُقْرَانُ مَوْلَاهُ أَخَذَ قَطِيفَةً كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَلْبَسُهَا فَدَفَنَهَا فِي الْقَبْرِ وَقَالَ وَاللَّهِ لَا يَلْبَسُهَا أَحَدٌ بَعْدَكَ أَبَدًا فَدُفِنَتْ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
It was narrated that Ibn ‘Abbas said: “When they wanted to dig a grave for the Messenger of Allah (ﷺ), they sent for Abu ‘Ubaidah bin Jarrah, who used to dig graves in the manner of the people of Makkah, and they sent for Abu Talhah, who used to dig graves for the people of Al-Madinah, and he used to make a niche in the grave. They sent two messengers to both of them, and they said: ‘O Allah, choose what is best for Your Messenger.’ They found Abu Talhah and brought him, but they did not find Abu ‘Ubaidah. So he dug a grave with a niche for the Messenger of Allah (ﷺ). When they had finished preparing him, on Tuesday, he was placed on his bed in his house. Then the people entered upon the Messenger of Allah (ﷺ) in groups and offered the funeral prayer for him, and when they finished the women entered, and when they finished the children entered, and no one led the people in offering the funeral prayer for the Messenger of Allah (ﷺ). The Muslims differed concerning the place where he should be buried. Some said that he should be buried in his mosque. Others said that he should be buried with his Companions. Then Abu Bakr said: ‘I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: “No Prophet ever passed away but he was buried where he died.” So they lifted up the bed of the Messenger of Allah (ﷺ) on which he had died, and dug the grave for him, then he (ﷺ) was buried in the middle of Tuesday night. ‘Ali bin Abu Talib, Fadl bin ‘Abbas and his brother Qutham, and Shuqran the freed slave of the Messenger of Allah (ﷺ) went down in his grave. Aws bin Khawli, who was Abu Laila, said to ‘Ali bin Abi Talib: ‘I adjure you by Allah! Give us our share of the Messenger of Allah (ﷺ).’ So ‘Ali said to him: ‘Come down.’ Shuqran, his freed slave, had taken a Qatifah which the Messenger of Allah (ﷺ) used to wear. He buried it in his grave and said, ‘By Allah, no one will ever wear it after you.’ So it was buried with the Messenger of Allah (ﷺ).”
عبداللہ بن عباس ؓ سے روایت ہے ،انہوں نے فرمایا: جب صحابہ کرام نے رسول اللہ ﷺ کے لیے قبر تیار کرنے کا ارادہ کیا تو ابو عبیدہ بن جراح ؓ کو پیغام بھیجا، وہ مکہ والوں کے رواج کے مطابق صندوقی( شق والی ) قبر بناتے تھے۔ اور ابو طلحہ ؓ کو بھی پیغام بھیجا ،وہ مدینہ والوں کی قبریں تیار کیا کرتے تھے اور بغلی (لحد والی) قبر بناتے تھے۔ صحابہ کرام ؓم نے ان دونوں حضرات کی طرف دو( الگ الگ) آدمیوں کو بھیجا اور کہا: اے اللہ! اپنے رسول ﷺ کے لئے بہتر صورت مہیا فرما۔ ابو طلحہ مل گئے، انہیں ( قبر تیار کرنے کے لئے) لے آیا گیا۔ ابو عبیدہ (گھر پر) نہ ملے۔چنانچہ ابو طلحہ نے نبی ﷺ کے لئے بغلی( لحد والی) قبر تیار کی۔ منگل کے دن جب رسول اللہ ﷺ کی تجہیز و تکفین سے فراغ ہوئی تو آپ ﷺ ( کے جسد مبارک ) کو آپ کے حجرہٴ مبارک میں آپ کی چار پائی پر لٹا دیا گہا۔ لوگ گروہ در گرو اندر داخل ہوتے تھے اور نماز جنازہ ادا کرتے۔ جب مرد فارغ ہوگئے تو خواتین کو داخل ہونے کی اجازت دی گئی۔ جب ان سے فراغت ہوئی تو بچوں کو اندر جانے کی اجازت دی گئی۔ رسول اللہ ﷺ کی نماز جنازہ کے لیے کسی نے لوگوں کی امامت نہیں کی۔ (اس کے بعد) مسلمانوں میں اس معاملے میں اختلاف رائے پیش آیا کے رسول اللہ ﷺ کی قبر مبارک کہاں تیار کی جائے ۔ کچھ حضرات نے کہا: نبی ﷺ کو مسجد نبوی میں دفن کیا جائے۔ کچھ حضرات نے کہا نبی ﷺ کو اپنے صحابہ کے ساتھ( بقیع کے قبرستان میں) دفن کیا جائے۔ ابو بکر ؓ نے فرمایا: میں نے رسول اللہ ﷺ سے یہ فرمان سنا ہے: ‘‘جو بھی نبی فوت ہوا، وہ جہاں فوت ہوا، وہیں دفن ہوا۔ ’’ چنانچہ صحابہ نے رسول اللہ ﷺ کا بستر اٹھایا جس پر آپ کی وفات ہوئی تھی اور( اس مقام پر) نبی ﷺ کی قبر مبارک تیار کی، پھر بدھ کی رات، آدھی رات کے وقت آپ ﷺ کی تدفین عمل میں آئی۔ علی بن ابی طالب ؓ فضل بن عباس ؓ ان کے بھائی قثم اور رسول اللہ ﷺ کے آزاد کردہ غلام شقران رضی اللہ قبر میں اترے۔ ابو لیلیٰ اوس بن خولی نے علی ؓ سے کہا: آپ کو اللہ کا واسطہ اور رسول اللہ ﷺ سے ہمارے تعلق کا واسطہ! علی ؓ نے فرمایا: آپ بھی( قبر میں) اتر آئیں۔ شقران مولیٰ رسول اللہ ﷺ کے پاس وہ چادر تھی جو رسول اللہ ﷺ اوڑھا کرتے تھے۔ انہوں نے وہ چادر بھی قبر میں دفن کر دیا اور کہا: اللہ کی قسم! آپ کے بعد یہ چادر کبھی کوئی دوسرا شخص استعمال نہیں کرے گا، چنانچہ وہ چادر رسول اللہ ﷺ کے ساتھ ہی دفن ہوئی۔
تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۶۰۲۲، ومصباح الزجاجة:۵۹۱)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۸،۲۶۰،۲۹۲)