You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يَحْيَى أَنْبَأَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ أَنْبَأَنَا الثَّوْرِيُّ عَنْ مَنْصُورٍ عَنْ مُجَاهِدٍ عَنْ أُسَيْدِ بْنِ ظُهَيْرٍ ابْن أَخِي رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ عَنْ رَافِعِ بْنِ خَدِيجٍ قَالَ كَانَ أَحَدُنَا إِذَا اسْتَغْنَى عَنْ أَرْضِهِ أَعْطَاهَا بِالثُّلُثِ وَالرُّبُعِ وَالنِّصْفِ وَاشْتَرَطَ ثَلَاثَ جَدَاوِلَ وَالْقُصَارَةَ وَمَا يَسْقِي الرَّبِيعُ وَكَانَ الْعَيْشُ إِذْ ذَاكَ شَدِيدًا وَكَانَ يَعْمَلُ فِيهَا بِالْحَدِيدِ وَبِمَا شَاءَ اللَّهُ وَيُصِيبُ مِنْهَا مَنْفَعَةً فَأَتَانَا رَافِعُ بْنُ خَدِيجٍ فَقَالَ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَهَاكُمْ عَنْ أَمْرٍ كَانَ لَكُمْ نَافِعًا وَطَاعَةُ اللَّهِ وَطَاعَةُ رَسُولِهِ أَنْفَعُ لَكُمْ إِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَنْهَاكُمْ عَنْ الْحَقْلِ وَيَقُولُ مَنْ اسْتَغْنَى عَنْ أَرْضِهِ فَلْيَمْنَحْهَا أَخَاهُ أَوْ لِيَدَعْ
It was narrated from Usaid bin Zuhair, the paternal nephew of Rafi' bin Khdij, that Rafi' bin Khadij said: “If one of us did not need his land, he would give it (to someone else to cultivate) in return for one third, or one half of the yield , and he would stipulate (that the should receive) the produce grows on the banks of three streams, and the grains that remain in the ear after threshing, and the produce irrigated by a stream. Life at that time was hard, and he would work (the land) with iron and whatever Allah (SWT) willed, and he would benefit from it. Then Rafi bin Khadij came to us and said: ‘The Messenger of Allah (ﷺ) forbade you to do something that may seem beneficial to you, but obedience to Allah and obedience to His Messenger are more beneficial for you. The Messenger of Allah (ﷺ) forbade Haq for you, and he said: “Whoever has no need of his land, let him give it to his brother (to cultivate) or let him leave it (uncultivated).”
حضرت رافع بن خدیج ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہم میں سے کسی کو جب اپنی زمین کی ضرورت نہ ہوتی تو وہ اسے تہائی، چوتھائی یا نصف پیداوار کے عوض (کسی کاشت کے لیے) دے دیتا اور شرط لگا لیتا کہ ندی کے قریب والی زمین (کی پیداوار) میں سے تین چوتھائی، اور گاہی ہوئی گندم کی (گاہے جانے سےبچ رہنے والی) بالیاں، اور (پانی کی چھوٹی) نالی سے سیراب ہونے والی زمین (کی پیداوار) اس کی ہو گی۔ اس زمانے میں گزران بہت مشکل تھی اور زمین میں لوہے (کے آلات کسی اور پھاوڑے وغیرہ) سے اور جیسے اللہ کو منظور ہوتا، سے کام ہوتا تھا۔ وہ اس سے کچھ نفع ک لیتا تھا۔ پھر ہمارے پاس حضرت رافع بن خدیج ؓ آئے اور کہا: رسول اللہ ﷺ نے تمہیں ایک کام سے منع فر دیا ہے جس میں (بظاہر) تمہارا فائدہ تھا۔ (لیکن) اللہ کی اطاعت اور اس کے رسول ﷺ کی اطاعت میں تمہارا زیادہ فائدہ ہے۔ رسول اللہ ﷺ تمہیں محاقلہ سے منع فرماتے ہیں اور ارشاد فرماتے ہیں: جس کو زمین کی ضرورت نہ ہو تو وہ اپنے بھائی کو عطیہ کے طور پر دے دے، یا رہنے دے۔
«سنن ابی داود/البیوع ۳۲ (۳۳۹۸)، سنن النسائی/المزارعة ۲ (۳۸۹۴)،(تحفة الأشراف:۳۵۴۹)، وقد أخرجہ: موطا امام مالک/کراء الأرض ۱ (۱)