You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مَحْمُودُ بْنُ خَالِدٍ الدِّمَشْقِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا أَبِي قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَاشِدٍ، عَنْ سُلَيْمَانَ بْنِ مُوسَى، عَنْ عَمْرِو بْنِ شُعَيْبٍ، عَنْ أَبِيهِ، عَنْ جَدِّهِ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنْ قَتَلَ عَمْدًا، دُفِعَ إِلَى أَوْلِيَاءِ الْقَتِيلِ، فَإِنْ شَاءُوا قَتَلُوا، وَإِنْ شَاءُوا أَخَذُوا الدِّيَةَ، وَذَلِكَ ثَلَاثُونَ حِقَّةً وَثَلَاثُونَ جَذَعَةً وَأَرْبَعُونَ خَلِفَةً، وَذَلِكَ عَقْلُ الْعَمْدِ، وَمَا صُولِحُوا عَلَيْهِ، فَهُوَ لَهُمْ، وَذَلِكَ تَشْدِيدُ الْعَقْلِ»
It was narrated from 'Amr bin Shu'aib, from this father, from his grandfather that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Whoever kills deliberately, he will be handed over to the heirs of the victim. If they want, they may kill him, or if they want, they may accept the blood money, which is thirty Hiqqah, thirty Jadha'ah and forty Khalifah. This is the blood money for deliberate slaying. Whatever is settled by reconciliation belongs to them, and that is a binding covenant.”
عمرو بن شعیب نے اپنے والد سے اور انہوں نے اپنے دادا عبداللہ بن عمرو بن عاص ؓ سے روایت کی کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’جس نے جان بوجھ کر قتل کیا، اسے مقتول کے وارثوں کے حوالے کر دیا جائے گا، وہ چاہیں تو ( قصاص کے طور پر) قتل کر دیں ، چاہیں تو دیت لے لیں۔ اور دیت کی مقدار تین سالہ تیس اونٹنیاں، اور چار سالہ تیس اونٹنیاں اور چالیس حاملہ اونٹنیاں ( کل تعداد سو) ہے۔ یہ قتل عمد کی دیت ہے۔ اگر ( اس سے کم) کسی مقدار پر صلح ہو جائے تو انہیں اس کا حق حاصل ہے۔ اور یہ سخت ( مغلظہ) دیت ہے۔
«سنن ابی داود/الدیات ۱۸ (۴۵۴۱)، سنن الترمذی/الدیات ۱ (۱۳۸۷)،(تحفة الأشراف:۸۷۰۸)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۲/۱۷۸،۱۸۲،۱۸۳،۱۸۴،۱۸۵،۱۸۶)