You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى حَدَّثَنَا ابْنُ أَبِي عَدِيٍّ عَنْ حُمَيْدٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ قَالَ لَمَّا رَجَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ غَزْوَةِ تَبُوكَ فَدَنَا مِنْ الْمَدِينَةِ قَالَ إِنَّ بِالْمَدِينَةِ لَقَوْمًا مَا سِرْتُمْ مِنْ مَسِيرٍ وَلَا قَطَعْتُمْ وَادِيًا إِلَّا كَانُوا مَعَكُمْ فِيهِ قَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ وَهُمْ بِالْمَدِينَةِ قَالَ وَهُمْ بِالْمَدِينَةِ حَبَسَهُمْ الْعُذْرُ
It was narrated that Anas bin Malik said: “When the Messenger of Allah (ﷺ) was returning from the campaign of Tabuk, and had drawn close to Al-Madinah, he said: ‘In Al-Madinah there are people who, as you traveled and crossed valleys, were with you.’ They said: ‘O Messenger of Allah, even though they are in Al-Madinah?’ He said: ‘Even though they were in Al-Madinah. They were kept behind by (legitimate) excuses.’”
حضرت انس بن مالک ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: جب رسول اللہﷺ غزوۂ تبوک سے واپسی پر مدینہ منورہ کے قریب پہنچے تو فرمایا : مدینہ میں کچھ افراد ہیں کہ تم نے جو بھی سفر کیا، اور جو بھی وادی طے کی، وہ اس میں تمہارے ساتھ تھے۔ صحابہ نے کہا: اے اللہ کے رسول! اور وہ مدینہ میں ہیں؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا: (ہاں) وہ مدینہ میں ہیں۔ انہیں کسی عذر نےروک لیا تھا۔