You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ الْمُنْذِرِ الْحِزَامِيُّ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِبْرَاهِيمَ الْحَرَامِيُّ الْأَنْصَارِيُّ سَمِعْتُ طَلْحَةَ بْنَ خِرَاشٍ سَمِعْتُ جَابِرَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ يَقُولُ لَمَّا قُتِلَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ عَمْرِو بْنِ حَرَامٍ يَوْمَ أُحُدٍ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا جَابِرُ أَلَا أُخْبِرُكَ مَا قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ لِأَبِيكَ قُلْتُ بَلَى قَالَ مَا كَلَّمَ اللَّهُ أَحَدًا إِلَّا مِنْ وَرَاءِ حِجَابٍ وَكَلَّمَ أَبَاكَ كِفَاحًا فَقَالَ يَا عَبْدِي تَمَنَّ عَلَيَّ أُعْطِكَ قَالَ يَا رَبِّ تُحْيِينِي فَأُقْتَلُ فِيكَ ثَانِيَةً قَالَ إِنَّهُ سَبَقَ مِنِّي أَنَّهُمْ إِلَيْهَا لَا يُرْجَعُونَ قَالَ يَا رَبِّ فَأَبْلِغْ مَنْ وَرَائِي فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ هَذِهِ الْآيَةَ وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا الْآيَةَ كُلَّهَا
It was narrated from Jabir bin ‘Abdullah: “When ‘Abdullah bin ‘Amr bin Haram was killed, on the Day of Uhud, the Messenger of Allah (ﷺ) said: ‘O Jabir, shall I not tell you what Allah said to your father?’ I said: ‘Yes.’ He said: ‘Allah does not speak to anyone except from behind a screen, but He spoke to your father face to face and said: “O My slave, ask Me and I shall give you.” He said: “O my Lord, bring me back to life so that I may be killed for Your sake a second time.” He said: “I have already decreed that they will not return (to the world after death).” He said: “O Lord, convey (the good news about my state) to those whom I have left behind.” So Allah revealed this Verse: ‘Think not of those as dead who are killed in the way of Allah.’”[3:169]
حضرت جابربن عبداللہ ؓ سے روایت ہے کہ جنگ احد کے دن جب ( جابرؓ کے والد) حضرت عبداللہ بن عمرو بن حرامؓ قتل (شہید) کر دیے گئے تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: جابر!کیا میں تجھ کو بتاؤں کہ اللہ عزوجل نے تیرے والد سے کیا فرمایا؟ میں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: اللہ تعالی ہر کسی سے پس پردہ رہ کر کلام فرماتا ہے لیکن تیرے والد سے آمنے سامنے کلام فرمایا۔ اللہ نے ان سے فرمایا: میرے بندے! کوئی خواہش کر میں تجھے دوں گا۔ انہوں نے (حضرت عبداللہ بن حرامرضی اللہ عنہ نے ) عرض کیا: اے میرے مالک! مجھے زندہ کردے تاکہ میں دوبارہ تیری راہ میں شہید ہوجاؤں۔ اللہ نے فرمایا: میرا یہ فیصلہ پہلے جاری ہوچکا ہے کہ ’ فوت ہونے والے دوبارہ دنیا میں نہیں بھیجے جائیں گے۔ عبداللہ ؓ نے کہا: یارب ! میرے پسماندگان کو میرا پیغام پہنچا دے۔ تو اللہ عزوجل نے یہ ساری آیت نازل فرمائی: ﴿ وَلا تَحسَبَنَّ الَّذينَ قُتِلوا فى سَبيلِ اللَّهِ أَموتًا....169﴾سورۃ آل عمران: جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل ( شہید) کردیے جائیں انہیں مردہ نہ سمجھو۔
اس سے بدھ مت والوں اور ہندؤں کا مذہب باطل ہوتا ہے، ان کے نزدیک سب آدمی اپنے اپنے اعمال کے موافق سزا اور جزا پا کر پھر دنیا میں جنم لیتے ہیں، مگر جوپرم ہنس یعنی کامل فقیر اللہ کی ذات میں غرق ہو جاتا ہے اس کا جنم نہیں ہوتا۔