You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ مُحَمَّدٍ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ عَنْ مَسْرُوقٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ فِي قَوْلِهِ وَلَا تَحْسَبَنَّ الَّذِينَ قُتِلُوا فِي سَبِيلِ اللَّهِ أَمْوَاتًا بَلْ أَحْيَاءٌ عِنْدَ رَبِّهِمْ يُرْزَقُونَ قَالَ أَمَا إِنَّا سَأَلْنَا عَنْ ذَلِكَ فَقَالَ أَرْوَاحُهُمْ كَطَيْرٍ خُضْرٍ تَسْرَحُ فِي الْجَنَّةِ فِي أَيِّهَا شَاءَتْ ثُمَّ تَأْوِي إِلَى قَنَادِيلَ مُعَلَّقَةٍ بِالْعَرْشِ فَبَيْنَمَا هُمْ كَذَلِكَ إِذْ اطَّلَعَ عَلَيْهِمْ رَبُّكَ اطِّلَاعَةً فَيَقُولُ سَلُونِي مَا شِئْتُمْ قَالُوا رَبَّنَا مَاذَا نَسْأَلُكَ وَنَحْنُ نَسْرَحُ فِي الْجَنَّةِ فِي أَيِّهَا شِئْنَا فَلَمَّا رَأَوْا أَنَّهُمْ لَا يُتْرَكُونَ مِنْ أَنْ يَسْأَلُوا قَالُوا نَسْأَلُكَ أَنْ تَرُدَّ أَرْوَاحَنَا فِي أَجْسَادِنَا إِلَى الدُّنْيَا حَتَّى نُقْتَلَ فِي سَبِيلِكَ فَلَمَّا رَأَى أَنَّهُمْ لَا يَسْأَلُونَ إِلَّا ذَلِكَ تُرِكُوا
It was narrated from ‘Abdullah concerning the Verse: “Think not of those as dead who are killed in the way of Allah. Nay, they are alive, with their Lord, and they have provision,”[3:169] that he said: “We asked about that, and (the Prophet (ﷺ)) said: ‘Their souls are like green birds that fly wherever they wish in Paradise, then they come back to lamps suspended from the Throne. While they were like that, your Lord looked at them and said, “Ask me for whatever you want.” They said: “O Lord, what should we ask You for when we can fly wherever we wish in Paradise?” When they saw that they would not be left alone until they had asked for something, they said: “We ask You to return our souls to our bodies in the world so that we may fight for Your sake (again).” When He saw that they would not ask for anything but that, they were left alone.’”
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سےروایت ہے انہوں نے اس آیت مبارکہ کے بارے میں فرمایا﴿ وَلا تَحسَبَنَّ الَّذينَ قُتِلوا فى سَبيلِ اللَّهِ أَموتًابَل اَحيَاءٌ عِندَرَبِّهِم يُرزَقُونَ169﴾سورۃ آل عمران، جو لوگ اللہ کی راہ میں قتل (شہید) کردیے جائیں انہیں مردہ نہ سمجھو، بلکہ وہ اپنے رب کے پاس زندہ ہیں، انہیں رزق دیا جاتا ہے ۔ انہوں نے فرمایا:ہم نے اس آیت مبارکہ کےبارے میں دریافت کیا تو رسول اللہﷺ نے فرمایا: شہیدوں کی روحیں سبز پرندوں کی طرح جنت میں جہاں چاہتی ہیں چرتی چگتی پھرتی ہیں، پھر عرش سے لٹکی ہوئی قندیلوں میں بسیرا کرتی ہیں۔ اسی حال میں ایک دن اللہ تعالی نے ان کی طرف دیکھ کر فرمایا: مجھ سے جو چاہو مانگ لو۔ انہوں نے کہا: یارب! ہم تجھ سے کیا مانگیں؟ہم تو جنت میں جہاں چاہتے ہیں کھاتے پیتے گھومتےہیں۔ جب انہوں نے دیکھا کہ انہیں اس وقت تک نہیں چھوڑا جائے گا جب تک کچھ سوال نہ کریں تو انہوں نے کہا: ( اے اللہ!) ہم تجھ سے یہ سوال کرتے ہیں کہ ہماری روحیں ہمارے جسموں میں ڈال کر ہمیں دوبارہ دنیا میں بھیج دے تاکہ پھر تیری راہ میں شہیدہوجائیں ۔ جب اللہ نے دیکھا کہ ان کا اور کوئی مطالبہ نہیں تو انہیں چھوڑدیا گیا۔
«صحیح مسلم/الإمارة ۳۳ (۱۸۸۷)سنن الترمذی/تفسیر القرآن ۴ (۳۰۱۱)،(تحفة الأشراف:۹۵۷۰)، وقد أخرجہ: سنن الدارمی/الجہاد ۱۹ (۲۴۵۴)