You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُحَمَّدِ بْنِ يُوسُفَ بْنِ سَرْحٍ الْفِرْيَابِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَمْرُو بْنُ بَكْرٍ السَّكْسَكِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ أَبِي عَبْلَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ أَبَا أُبَيِّ بْنَ أُمِّ حَرَامٍ، وَكَانَ، قَدْ صَلَّى مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الْقِبْلَتَيْنِ، يَقُولُ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، يَقُولُ: «عَلَيْكُمْ بِالسَّنَى، وَالسَّنُّوتِ، فَإِنَّ فِيهِمَا شِفَاءً مِنْ كُلِّ دَاءٍ، إِلَّا السَّامَ» ، قِيلَ: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَمَا السَّامُ؟ قَالَ: «الْمَوْتُ» قَالَ عَمْرٌو: قَالَ ابْنُ أَبِي عَبْلَةَ: السَّنُّوتُ، الشِّبِتُّ، وَقَالَ آخَرُونَ: بَلْ هُوَ الْعَسَلُ الَّذِي يَكُونُ فِي زِقَاقِ السَّمْنِ، وَهُوَ قَوْلُ الشَّاعِرِ: [البحر الطويل] هُمُ السَّمْنُ بِالسَّنُّوتِ لَا أَلْسَ فِيهِمْ، ... وَهُمْ يَمْنَعُونَ جَارَهُمْ أَنْ يَتَقَرَّدَا
Ibrahim bin Abu ‘Ablah said: “I heard Abu Ubayy bin Umm Haram, who had prayed with the Messenger of Allah (ﷺ) facing both the Qiblah, saying: ‘I heard the Messenger of Allah (ﷺ) say: “You should use senna and the Sannut, for in them there is healing for every disease, except the Sam.” It was said: “O Messenger of Allah, what is the Sam?” He said: “Death.” (One of the narrators) ‘Amr said: “Ibn Abu ‘Ablah said: the ‘Sannut is dill.” Others said: “Rather, it is honey that is kept in a skin (i.e., receptacle) used for ghee.”*
حضرت ابو ابی عبداللہ بن ام حرام ؓ سے روایت ہے ۔ انہوں نے رسول اللہ ﷺ کی اقتدا میں دونوں قبلوں کی طرف نماز پڑھی ہے ۔ انہوں نے بیان کیا : میں نے رسول اللہ ﷺ سے سنا ، آپ نے فرمایا:’’سنا اور سنوت اپناؤ ، ان میں سام کے سوا ہر بیماری سے شفا ہے ۔‘‘ عرض کیا گیا : اے اللہ کے رسول ! سام کیا ہے ؟ آپ نے فرمایا : ’’موت۔‘‘ابن ابی عبلہ نے فرمایا:سنوت سے مراد شبت (خوشبودار پتے جو کھانے میں ڈالے جاتے ہیں ) ہے ۔ دوسرے حضرات کہتے ہیں کہ اس سے مراد وہ شہد ہے جو گھی کی مشکوں میں رکھا گیا ہو ۔ایک شاعر کا شعر ہے : وہ لوگ شہد ملے گھی کی طرح ہیں ، وہ خیانت نہیں کرتے ( یا آپس میں نہیں لڑتے ) اور اپنے ہمسائے کی حفاظت کرتے ہیں تاکہ اسے دھوکانہ دیا جائے ۔
«سنا»: ایک مسہل (دست لانے والی) دو ا کا نام ہے، اور «سنوت»: سویا یا بعض لوگوں کے بقول شہد کو کہتے ہیں۔