You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا عِمْرَانُ بْنُ مُوسَى اللَّيْثِيُّ قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَارِثِ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ: حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جُحَادَةَ، عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ ثَرْوَانَ، عَنْ هُزَيْلِ بْنِ شُرَحْبِيلَ، عَنْ أَبِي مُوسَى الْأَشْعَرِيِّ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِنَّ بَيْنَ يَدَيِ السَّاعَةِ فِتَنًا كَقِطَعِ اللَّيْلِ الْمُظْلِمِ، يُصْبِحُ الرَّجُلُ فِيهَا مُؤْمِنًا، وَيُمْسِي كَافِرًا، وَيُمْسِي مُؤْمِنًا، وَيُصْبِحُ كَافِرًا، الْقَاعِدُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْقَائِمِ، وَالْقَائِمُ فِيهَا خَيْرٌ مِنَ الْمَاشِي، وَالْمَاشِي فِيهَا خَيْرٌ مِنَ السَّاعِي، فَكَسِّرُوا قِسِيَّكُمْ، وَقَطِّعُوا أَوْتَارَكُمْ، وَاضْرِبُوا بِسُيُوفِكُمُ الْحِجَارَةَ، فَإِنْ دُخِلَ عَلَى أَحَدِكُمْ، فَلْيَكُنْ كَخَيْرِ ابْنَيْ آدَمَ»
It was narrated from Abu Musa Al-Ash’ari that the Messenger of Allah (ﷺ) said: “Before the Hour comes, there will be tribulation like pieces of black night, when a man will wake up as a believer but be a disbeliever by evening, or he will be a believer in the evening but will be a disbeliever by morning. And the one who is sitting will be better than the one who is standing, and the one who is standing will be better than the one who is walking, and the one who is walking will be better than the one who is running. So break your bows, cut their strings and strike your swords against rocks, and if anyone enters upon anyone of you, let him be like the better of the two sons of Adam. (i.e. the one killed, not the killer).”
حضرت ابوموسیٰ اشعری ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: قیامت سے پہلے ایسے فتنے (رون) ہوں گے جیسے تاریک رات کے ٹکڑے۔ ان میں انسان صبح کو مومن ہو گا تو شام کو کافر ہو جائے گا اور شام کو مومن ہو گا تو صبح کو کافر ہو جائے گا۔ ان (فتنوں) کے دوران میں بیٹھا ہوا کھڑے ہوئے سے، کھڑا ہوا چلنے والے سے اور چلنے والا بھاگنے والے سے بہتر ہو گا۔ ان حالات میں تم اپنی کمانیں توڑ دینا، ان کی تانت کاٹ دینا اور اپنی تلواریں پتھروں پر دے مارنا۔ اگر (فسادی لوگ) تم میں سے کسی کے گھر میں گھس آئیں تو آدم علیہ السلام کے دو بیٹوں میں سے اچھے بیٹے (ہابیل) کی طرح ہو جانا۔
جنہوں نے اپنے بھائی قابیل سے کہا: تو مجھے اگر مارے گا تب بھی تجھے نہیں ماروں گا، مطلب آپ کا یہ ہے کہ ان فتنوں میں لڑنا اور مسلمانوں کو مارنا گویا فتنہ کی تائید کرنا ہے، پس گھر میں خاموشی سے بیٹھے رہنا مناسب ہے، اور جس قدر کوئی زیادہ حرکت کرے گا اتنا ہی وہ برا ہے۔