You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ بَشَّارِ حَدَّثَنَا يَزِيدُ بْنُ هَارُونَ حَدَّثَنَا الْعَوَّامُ بْنُ حَوْشَبٍ حَدَّثَنِي جَبَلَةُ بْنُ سُحَيْمٍ عَنْ مُؤْثِرِ بْنِ عَفَازَةَ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مَسْعُودٍ قَالَ لَمَّا كَانَ لَيْلَةَ أُسْرِيَ بِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَقِيَ إِبْرَاهِيمَ وَمُوسَى وَعِيسَى فَتَذَاكَرُوا السَّاعَةَ فَبَدَءُوا بِإِبْرَاهِيمَ فَسَأَلُوهُ عَنْهَا فَلَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ مِنْهَا عِلْمٌ ثُمَّ سَأَلُوا مُوسَى فَلَمْ يَكُنْ عِنْدَهُ مِنْهَا عِلْمٌ فَرُدَّ الْحَدِيثُ إِلَى عِيسَى ابْنِ مَرْيَمَ فَقَالَ قَدْ عُهِدَ إِلَيَّ فِيمَا دُونَ وَجْبَتِهَا فَأَمَّا وَجْبَتُهَا فَلَا يَعْلَمُهَا إِلَّا اللَّهُ فَذَكَرَ خُرُوجَ الدَّجَّالِ قَالَ فَأَنْزِلُ فَأَقْتُلُهُ فَيَرْجِعُ النَّاسُ إِلَى بِلَادِهِمْ فَيَسْتَقْبِلُهُمْ يَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ وَهُمْ مِنْ كُلِّ حَدَبٍ يَنْسِلُونَ فَلَا يَمُرُّونَ بِمَاءٍ إِلَّا شَرِبُوهُ وَلَا بِشَيْءٍ إِلَّا أَفْسَدُوهُ فَيَجْأَرُونَ إِلَى اللَّهِ فَأَدْعُو اللَّهَ أَنْ يُمِيتَهُمْ فَتَنْتُنُ الْأَرْضُ مِنْ رِيحِهِمْ فَيَجْأَرُونَ إِلَى اللَّهِ فَأَدْعُو اللَّهَ فَيُرْسِلُ السَّمَاءَ بِالْمَاءِ فَيَحْمِلُهُمْ فَيُلْقِيهِمْ فِي الْبَحْرِ ثُمَّ تُنْسَفُ الْجِبَالُ وَتُمَدُّ الْأَرْضُ مَدَّ الْأَدِيمِ فَعُهِدَ إِلَيَّ مَتَى كَانَ ذَلِكَ كَانَتْ السَّاعَةُ مِنْ النَّاسِ كَالْحَامِلِ الَّتِي لَا يَدْرِي أَهْلُهَا مَتَى تَفْجَؤُهُمْ بِوِلَادَتِهَا قَالَ الْعَوَّامُ وَوُجِدَ تَصْدِيقُ ذَلِكَ فِي كِتَابِ اللَّهِ تَعَالَى حَتَّى إِذَا فُتِحَتْ يَأْجُوجُ وَمَأْجُوجُ وَهُمْ مِنْ كُلِّ حَدَبٍ يَنْسِلُونَ(الانبیا:96)
It was narrated that 'Abdullah bin Mas'ud said: On the night on which the Messenger of Allah (ﷺ) was taken on the Night Journey (Isra'), he met Ibrahim, Musa and 'Eisa, and they discussed the Hour. They started with Ibrahim, and asked him about it, but he did not have any knowledge of it. Then they asked Musa, and he did not have any knowledge of it. Then they asked 'Eisa bin Maryam, and he said: 'I have been assigned to some tasks before it happens.' As for as when it will take place, no one knows that except Allah. Then he mentioned Dajjal and said: 'I will descend and kill him, then the people will return to their own lands and will be confronted with Gog and Magog people, who will: swoop down from every mound. [21:96] They will not pass by any water but they will drink it, (and they will not pass) by anything but they will spoil it. They (the people) will beseech Allah, and I will pray to Allah to kill them. The earth will be filled with their stench and (the people) will beseech Allah and I will pray to Allah, then the sky will send down rain that will carry them and throw them in the sea. Then the mountains will turn to dust and the earth will be stretched out like a hide. I have been promised that when that happens, the Hour will come upon the people, like a pregnant woman whose family does not know when she will suddenly give birth.' (One of the narrators) 'Awwam said: Confirmation of that is found in the Book of Allah, where Allah says: Until, when Gog and Magog people are let loose (from their barrier), and they swoop down from every mound (21:96).
حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے روایت ہے، انہوں نےفرمایا: جس رات رسول اللہ ﷺ کو معراج ہوئی، آپ کی ملاقات حضرت ابراہیم، حضرت موسیٰ اور حضرت عیسی علیہم السلام سے بھی ہوئی۔ وہ آپس میں قیامت کے بارے میں بات چیت کرنے لگے۔ سب سے پہلے انہوں نے حضرت ابراہیم علیہ السلام سے پوچھا لیکن اس کے بارے میں معلومات نہیں تھیں۔ پھر انہوں نے حضرت موسیٰ علیہ السلام سے پوچھا، انہیں بھی اس کا علم نہ تھا۔ تب حضرت عیسیٰ ابن مریم علیہ السلام سے بات کرنے کو کہا گیا تو انہوں نے فرمایا: مجھے قیامت قائم ہونے سے پہلے کی باتیں بتائی گئی ہیں، باقی رہا اس کے قائم ہونے کا وقت تو وہ اللہ کے سوا کسی کو معلوم نہیں، پھر انہوں نے دجال کے ظہور کا ذکر کیا اور فرمایا: میں نازل ہو کر اسے قتل کروں گا، تب لوگ اپنے اپنے شہروں کو لوٹ جائیں گے۔ آگے سے انہیں یاجوج ماجوج ملیں گے جو ہر ٹیلے سے تیزی کے ساتھ اُتر رہے ہوں گے۔ وہ جس پانی (چشمے وغیرہ) کے پاس سے گزریں گے پی جائیں گے۔ اور جس چیز کے پاس سے گزریں گے، اسے کراب کر دیں گے۔ تب لوگ اللہ سے فریاد کریں گے، چنانچہ میں اللہ سے دُعا کروں گا کہ ان (یاجوج ماجوج) کو تباہ کر دے۔ تب (ساری) زمین میں ان کی سرانڈ پھیل جائے گی۔ لوگ اللہ سے فریاد کریں گے، میں بھی اللہ سے دعا کروں گا، چنانچہ اللہ تعالیٰ آسمان سے بارش نازل فرمائے گا جو انہیں اٹھا کر سمندر میں پھینک دے گی۔ پھر پہاڑوں کو ریزہ ریزہ کر دیا جائے گا اور زمین کو اس طرح کھینچ دیا جائے گا جس طرح چمڑے کو کھینچ دیا جاتا ہے۔ مجھے (عیسیٰ علیہ السلام کو) بتایا گیا ہے کہ جب یہ واقعہ ہو گا تو قیامت اتنی قریب ہو گی جیسے وہ حاملہ جس (کا وقت بالکل قریب ہو اور اس) کے گھر والوں کو پتہ نہ ہو کہ کب اچانک ولادت ہو جائے گی’’۔(حدیث کے ایک راوی) عوام بن حوشب ؓ نے فرمایا: اس کی تائید قرآن مجید کی اس آیت سے بھی ہوتی ہے: حَتّٰی اِذجا فُتِحَتْ یَاجُوْجُ وَ مَاجوُوُْ وَ ھُمْ مِّنْ کُلِّ حَدَبٍ یَّنْسِلُوْنَ۔ ‘‘حتی کہ جب یاجوج اور ماجوج کو کھول دیا جائے گا تو وہ ہر بلندی سے دوڑتے ہوئے آئیں گے’’۔
«تفرد بہ ابن ماجہ،(تحفة الأشراف:۹۵۹۰، ومصباح الزجاجة:۱۴۴۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۱/۳۷۵)