You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ حَكِيمٍ حَدَّثَنَا أَبُو دَاوُدَ حَدَّثَنَا قَيْسُ بْنُ الرَّبِيعِ عَنْ الْمِقْدَامِ بْنِ شُرَيْحٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ سَعْدٍ قَالَ نَزَلَتْ هَذِهِ الْآيَةُ فِينَا سِتَّةٍ فِيَّ وَفِي ابْنِ مَسْعُودٍ وَصُهَيْبٍ وَعَمَّارٍ وَالْمِقْدَادِ وَبِلَالٍ قَالَ قَالَتْ قُرَيْشٌ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّا لَا نَرْضَى أَنْ نَكُونَ أَتْبَاعًا لَهُمْ فَاطْرُدْهُمْ عَنْكَ قَالَ فَدَخَلَ قَلْبَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مِنْ ذَلِكَ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَدْخُلَ فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ وَلَا تَطْرُدْ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُمْ بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ الْآيَةَ(الانعام:52)
It was narrated that Sa’d said: “This Verse was revealed concerning us six: Myself, Ibn Mas’ud, Suhaib, ‘Ammar, Miqdad and Bilal. The Quraish said to the Messenger of Allah (ﷺ): ‘We do not want to join them, send them away.’ Thoughts of that entered the heart of the Messenger of Allah (ﷺ) as much as Allah willed, then Allah revealed: “And turn not away those who invoke their Lord, morning and afternoon seeking His Face. You are accountable for them in nothing, and they are accountable for you in nothing, that you may turn them away, and thus become of the unjust.” [6:52]
حضرت سعد ؓ سے روایت ہے ، انھوں نے فرمایا :یہ آیت ہم چھ افراد کے بارے میں نازل ہوئی ہے: میرے بارے میں ۔ حضرات عبداللہ بن مسعود ، صہیب ، عمار، مقداد اور بلال ؓم کے بارے میں ۔ انھوں نے فرمایا :قریش نے رسول اللہ ﷺ سے کہا:ہم ان (غریب افراد) سے کم تر نہیں بنناچاہتے ، لہذا انھیں اپنے پاس سے ہٹا دیجئے ۔ اس بات سے رسول اللہ ﷺ کے دل میں اللہ کی مشیت سے کوئی خیال آیاتو اللہ تعالی نے یہ آیت نازل فرمادی : وَلَا تَطْرُدِ الَّذِينَ يَدْعُونَ رَبَّهُم بِالْغَدَاةِ وَالْعَشِيِّ يُرِيدُونَ وَجْهَهُ ۖ ‘‘ ان لوگوں کو اپنے پاس مت ہٹائیے جو صبح وشام اپنے رب کو اس کی رضا کے حصول کے لئے پکارتے ہیں ’’۔