You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَبْدَةَ أَنْبَأَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ ثَابِتٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ رَبَاحٍ عَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ ذَكَرُوا تَفْرِيطَهُمْ فِي النَّوْمِ فَقَالَ نَامُوا حَتَّى طَلَعَتْ الشَّمْسُ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ فِي النَّوْمِ تَفْرِيطٌ إِنَّمَا التَّفْرِيطُ فِي الْيَقَظَةِ فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُكُمْ صَلَاةً أَوْ نَامَ عَنْهَا فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَكَرَهَا وَلِوَقْتِهَا مِنْ الْغَدِ قَالَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ رَبَاحٍ فَسَمِعَنِي عِمْرَانُ بْنُ الْحُصَيْنِ وَأَنَا أُحَدِّثُ بِالْحَدِيثِ فَقَالَ يَا فَتًى انْظُرْ كَيْفَ تُحَدِّثُ فَإِنِّي شَاهِدٌ لِلْحَدِيثِ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ فَمَا أَنْكَرَ مِنْ حَدِيثِهِ شَيْئًا
Abdullah bin Rabah narrated that Abu Qatadah said: They mentioned negligence because of sleeping too much, and he said: 'They slept until the sun had risen. The Messenger of Allah said: There is no negligence when oneis sleeping, rather there is negligence when one is awake. If anyone of you forgets to pray, or sleeps and misses a prayer, then let him pray when he remembers, and during its time if it is a day after. (Sahih)'Abdullah bin Rabah said: Imran bin Husain heard me when I was narrating this Hadith and said: 'O young man, look at how you are narrating the Hadith. I was present at the time of this Hadith with the Messenger of Allah.' And he did not deny anything of the Hadith.
سیدنا ابو قتادہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: صحابہ کرام ؓم نے نیند میں اپنی تقصیر کا ذکر کیا، یعنی یہ تقصیر کہ وہ سورج نکلنے تک سوئے رہے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’سوتے ہوئے( تاخیر ہو جانے میں) کوئی کوتاہی نہیں، تقصیر(گناہ) تو جاگتے ہوئے (تاخیر کر دینے میں) ہوتی ہے۔ جب کوئی شخص نماز پڑھنا بھول جائے یا سویا رہ جائے تو جب اسے یاد آئے( یا جب بیدار ہو) اسی وقت نماز پڑھ لے اور اگلے دن اس کے وقت پر ادا کرے۔‘‘(حضرت ابو قتادہ ؓ کے شاگرد)حضرت عبد اللہ بن رباح نے کہا: میں یہ حدیث بیان کر رہا تھا کہ حضرت عمران بن حصین ؓ نے بھی سن لیا‘انہوں نے فرمایا:لڑکے! توجہ سے حدیث بیان کرو‘اس حدیث(کے ارشاد فرمائے جانے)کے موقع پر میں بھی رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر تھا۔(میں نے حدیث بیان کی تو)انہوں نے حدیث میں کسی غلطی کی نشان دہی نہیں کی۔