You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام محمد بن يزيد ابن ماجة القزويني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا أَبُو عُبَيْدٍ مُحَمَّدُ بْنُ عُبَيْدِ بْنِ مَيْمُونٍ الْمَدَنِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ الْحَرَّانِيُّ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْحَقَ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيُّ عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ عَنْ أَبِيهِ قَالَ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَدْ هَمَّ بِالْبُوقِ وَأَمَرَ بِالنَّاقُوسِ فَنُحِتَ فَأُرِيَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ فِي الْمَنَامِ قَالَ رَأَيْتُ رَجُلًا عَلَيْهِ ثَوْبَانِ أَخْضَرَانِ يَحْمِلُ نَاقُوسًا فَقُلْتُ لَهُ يَا عَبْدَ اللَّهِ تَبِيعُ النَّاقُوسَ قَالَ وَمَا تَصْنَعُ بِهِ قُلْتُ أُنَادِي بِهِ إِلَى الصَّلَاةِ قَالَ أَفَلَا أَدُلُّكَ عَلَى خَيْرٍ مِنْ ذَلِكَ قُلْتُ وَمَا هُوَ قَالَ تَقُولُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ أَشْهَدُ أَنَّ مُحَمَّدًا رَسُولُ اللَّهِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الصَّلَاةِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ حَيَّ عَلَى الْفَلَاحِ اللَّهُ أَكْبَرُ اللَّهُ أَكْبَرُ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ قَالَ فَخَرَجَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ حَتَّى أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرَهُ بِمَا رَأَى قَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ رَأَيْتُ رَجُلًا عَلَيْهِ ثَوْبَانِ أَخْضَرَانِ يَحْمِلُ نَاقُوسًا فَقَصَّ عَلَيْهِ الْخَبَرَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ إِنَّ صَاحِبَكُمْ قَدْ رَأَى رُؤْيَا فَاخْرُجْ مَعَ بِلَالٍ إِلَى الْمَسْجِدِ فَأَلْقِهَا عَلَيْهِ وَلْيُنَادِ بِلَالٌ فَإِنَّهُ أَنْدَى صَوْتًا مِنْكَ قَالَ فَخَرَجْتُ مَعَ بِلَالٍ إِلَى الْمَسْجِدِ فَجَعَلْتُ أُلْقِيهَا عَلَيْهِ وَهُوَ يُنَادِي بِهَا فَسَمِعَ عُمَرُ بْنُ الْخَطَّابِ بِالصَّوْتِ فَخَرَجَ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ وَاللَّهِ لَقَدْ رَأَيْتُ مِثْلَ الَّذِي رَأَى قَالَ أَبُو عُبَيْدٍ فَأَخْبَرَنِي أَبُو بَكْرٍ الْحَكَمِيُّ أَنَّ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ زَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّ قَالَ فِي ذَلِكَ أَحْمَدُ اللَّهَ ذَا الْجَلَالِ وَذَا الْإِكْرَامِ حَمْدًا عَلَى الْأَذَانِ كَثِيرًا إِذْ أَتَانِي بِهِ الْبَشِيرُ مِنْ اللَّهِ فَأَكْرِمْ بِهِ لَدَيَّ بَشِيرًا فِي لَيَالٍ وَالَى بِهِنَّ ثَلَاثٍ كُلَّمَا جَاءَ زَادَنِي تَوْقِيرًا
It was narrated from Muhammed bin 'Abdullah bin Zaid that his father said that: The Messenger of Allah was thinking of a horn, and he commanded that a bell be made and it was done. Then 'Abdullah bin Zaid had a dream. He said: I saw a man wearing two green garments, carrying a bell. I said to him, 'O slave of Allah, will you sell the bell?' He said; 'What will you do with it?' I said, 'I will call (the people) to prayer.' He said, 'Shall I not tell you of something better than that?' I said, 'What is it?' he said, 'Say: Allahu Akbar Allahu Akbar, Allahu Akbar Allahu Akbar; Ash-hadu an la ilaha illallah, Ash-hadu an la ilaha illallah; Ash-hadu anna Muhammadan Rasulullah, Ash-hadu anna Muhammadan Rasulullah; Hayya 'alas-salah, Hayya 'alas-salah; Hayya 'alal-falah, Hayya 'alal-falah; Allahu Akbar Allahu Akbar; La ilaha illallah (Allah is The Most Great, Allah is The Most Great; Allah is The Most Great, Allah is The Most Great; I bear witness that none has the right to be worshipped but Allah, I bear witness that none has the right to be worshipped but Allah; I bear witness that Muhammed is the Messenger of Allah, I bear witness that Muhammed is the Messenger of Allah; Come to the Prayer, Come to the Prayer; Come to the prosperity, Come to the prosperity; Allah is the Most great, Allah is the Most Great; None has the right to be worshipped but Allah). 'Abdullah bin Zaid went out and came to the Messenger of Allah, and told him what he had seen. He said, O Messenger of Allah, I saw a man wearing two green garments carrying a bell, and he told him the story. The Messenger of Allah said, Your companion has had a dream. Go out with Bilal to the mosque and teach it to him, for he has a louder voice than you. I ('Abdullah) went out with Bilal to the mosque, and I started teaching him the words and he was calling them out. 'Umar Al-Khattab heard the voice and came out saying, O Messenger of Allah! By Allah, I saw the same (dream) as him. (Hasan)Abu 'Ubaid said: Abu Bakr Al-Hakami told me that 'Abdullah bin Zaid Al-Ansari said concerning that: 'I praise Allah, the Possessor of majesty and honor, A great deal of praise for the Adhan. Since the news of it came to me from Allah, So due to it, I was honored by the information. During the three nights. Each of which increased me in honor.'
سیدنا عبداللہ بن زید ؓ سے روایت ہے انہوں نے فرمایا: رسول اللہ ﷺ نے نرسنگا بجوانے کا ارادہ فرمایا، اور ناقوس( کی تیاری) کا حکم دیا تو وہ تراش لیا گیا۔( اس کے بعد) سیدنا عبداللہ بن زید ؓ کو خواب آیا۔ وہ فرماتے ہیں: مجھے( خواب میں) دو سبز کپڑے پہنے ہوئے ایک مرد نظر آیا، وہ ناقوس آٹھائے ہوئے تھا۔ میں نے اسے (خواب میں) کہا: اللہ کے بندے! ناقوس بیچو گے؟ اس نے کہا: آپ اس کا کیا کریں گے؟ میں نے کہا: میں آپ کو اس سے بہتر چیز نہ بتاؤں؟ میں نے کہا: وہ کیا ہے؟ اس نے کہا: آپ یوں کہیں( اللہ اکبر اللہ اکبر)’’اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے۔‘‘(اشھد ان لا الہ الا اللہ)’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘‘‘(اشھد ان لا الہ الا اللہ)’’میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘(اشھد ان محمدا رسول اللہ) ’’میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد(ﷺ) اللہ کے رسول ہیں۔‘‘‘‘(اشھد ان محمدا رسول اللہ) ’’میں گواہی دیتا ہوں کہ محمد(ﷺ) اللہ کے رسول ہیں۔‘‘(حی علی الصلاة)’’ نماز کی طرف آؤ‘‘‘‘(حی علی الصلاة)’’ نماز کی طرف آؤ‘‘(حی علی الفلاح)’’کامیابی کی طرف آؤ۔‘‘(حی علی الفلاح)’’کامیابی کی طرف آؤ۔‘‘( اللہ اکبر اللہ اکبر)’’اللہ سب سے بڑا ہے ، اللہ سب سے بڑا ہے۔‘‘(لا الہ الا اللہ)’’اللہ کے سوا کوئی معبود نہیں۔‘‘حضرت عبد اللہ بن زید ؓ (بیدار ہوئے تو گھر سے)نکلے اور رسول اللہﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے ‘اور آپﷺ کو اپنا خواب سنایا‘انہوں نے کہا: اللہ کے رسول!مجھے ایک آدمی نظر آیا جو دو سبز کپڑے پہنے ہوئے تھا اس کے پاس ناقوس تھا۔(اس طرح)پوری بات بتائی۔رسول اللہ ﷺ نے فرمایا:’’تمہارے ساتھی نے ایک خواب دیکھا ہے۔‘‘(حضرت عبد اللہ بن زید ؓ سے فرمایا:)’’تم بلال ؓ کے ساتھ مسجد میں جاؤ اور انہیں یہ الفاظ بتلاؤ۔ اور بلال(ؓ)(ان الفاظ کے ساتھ بلند آواز سے)اعلان کر دیں کیونکہ تمہاری نسبت ان کی آواز بلند ہے۔‘‘میں حضرت بلال ؓ کے ساتھ مسجد میں گیا۔میں انہیں(اذان کے الفاظ )بتاتا گبااور وہ(اس کے مطابق)اذان کہتے گئے۔حضرت عبد اللہ بن زید ؓ نے فرمایا: حضرت عمر ین خطاب ؓ نے(اذان کی)آواز سنی تو وہ بھی گھر سے باہر تشریف لے آئے اور عرض کیا:اللہ کے رسول!قسم ہے اللہ کی مجھے بھی ایسا ہی خواب آیا ہے جیسا انہیں(حضرت عبد اللہ بن زید ؓ کو)آیا ہے۔حضرت ابو بکر حکمی(ابن ماجہ کے شیخ)سے روایت ہے کہ حضرت عبد اللہ بن زید انصاری ؓ نے اس کے متعلق یہ شعر کہے ہیں’’مجھ کو اذان سکھائی میرے رب ذوالجلال نے احسان ہوا خاص رب قدیر کا۔بھیجا سکھانے اپنے فرشتے کو تین رات‘رتبہ بڑھانے اس اپنے بشر کا۔وہ تین رات آکے سکھاتا رہا مجھے‘اعزاز یوں بڑھتارہا تیرے فقیر کا (ترجمہ اشعار از مولانا عبد الحکیم خان اختر شاہ جہاں پوری)
دوسری روایت میں ہے کہ نبی اکرم ﷺ نے فرمایا: یہ خواب سچا ہے، ان شاء اللہ تعالی اور عمر رضی اللہ عنہ کے دیکھنے سے اس کی سچائی کا اور زیادہ یقین ہوا، اس پر بھی نبی اکرم ﷺ نے صرف خواب پر حکم نہیں دیا، بلکہ اس کے بعد آپ پر وحی کی گئی کیونکہ دین کے احکام خواب سے ثابت نہیں ہو سکتے، مگر انبیاء کے خواب وحی میں داخل ہیں، تو عبداللہ بن زید رضی اللہ عنہ نے جس شخص کو خواب میں دیکھا وہ اللہ تعالی کا فرشتہ تھا، اور صرف وحی پر جو اکتفا نہیں ہوئی، اور اذان کئی شخصوں کو خواب میں دکھلائی گئی تو اس میں بھی یہ راز تھا کہ نبی اکرم ﷺ کی سچائی اور عظمت کا زیادہ ثبوت ہو۔