You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ الْأُرُزِّيُّ, وَإِبْرَاهِيمُ بْنُ خَالِدٍ أَبُو ثَوْرٍ الْكَلْبِيُّ الْمَعْنَى، قَالَا: حَدَّثَنَا عَبْدُ الْوَهَّابِ قَالَ مُحَمَّدٌ عَبْدُ الْوَهَّابِ بْنُ عَطَاءٍ، أَخْبَرَنَا سَعِيدٌ، عَنْ قَتَادَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، أَنَّ رَجُلًا عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ كَانَ يَبْتَاعُ وَفِي عُقْدَتِهِ ضَعْفٌ، فَأَتَى أَهْلُهُ نَبِيَّ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالُوا: يَا نَبِيَّ اللَّهِ! احْجُرْ عَلَى فُلَانٍ، فَإِنَّهُ يَبْتَاعُ وَفِي عُقْدَتِهِ ضَعْفٌ! فَدَعَاهُ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَنَهَاهُ عَنِ الْبَيْعِ، فَقَالَ: يَا نَبِيَّ اللَّهِ! إِنِّي لَا أَصْبِرُ عَنِ الْبَيْعِ؟ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّم:َ >إِنْ كُنْتَ غَيْرَ تَارِكٍ الْبَيْعَ! فَقُلْ: هَاءَ وَهَاءَ، وَلَا خِلَابَةَ<. قَالَ أَبُو ثَوْرٍ: عَنْ سَعِيدٍ.
Narrated Anas ibn Malik: During the time of the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم a man used to buy (goods), and he was weak in his intellect. His people came to the Prophet of Allah صلی اللہ علیہ وسلم and said: Prophet of Allah, stop so-and-so (to make a bargain) for he buys (goods), but he is weak in his intellect. So the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم called on him and forbade him to make a bargain. He said: Prophet of Allah, I cannot keep away myself from business transactions. Thereupon the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم said: If you cannot give up making a bargain, then say: Take, and give, and there is no attempt to deceive.
سیدنا انس بن مالک ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ کے دور میں ایک شخص تھا جو معاملہ کرنے میں سادہ اور کمزور تھا ۔ اس کے گھر والے نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آئے اور کہا : اے اللہ کے نبی ! فلاں پر پابندی لگا دیجئیے ۔ وہ خرید و فروخت کرتا ہے حالانکہ وہ معاملہ طے کرنے میں بہت کمزور ہے ۔ چنانچہ نبی کریم ﷺ نے اسے بلایا اور خرید و فروخت سے منع فرمایا ‘ تو اس نے کہا : اے اللہ کے رسول ﷺ ! میں اس کام سے رہ نہیں سکتا ‘ تو رسول اللہ ﷺ نے فرمایا ” اگر تم خرید و فروخت نہیں چھوڑ سکتے ‘ تو کہا : کرو لاؤ اور لو ( معاملہ نقد کرو ) اور دھوکا فریب نہیں ۔ “ ابوثور نے «أخبرنا سعيد» کی بجائے «عن سعيد» کہا ۔
وضاحت: ۱؎ : پس اگر کسی نے دھوکہ اور فریب کیا ، تو بیع فسخ ہو جائے گی اور لیا دیا واپس ہو جائے گا۔