You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ إِسْمَاعِيلَ، قَالَ:، حَدَّثَنَا حَمَّادٌ، عَنْ إِسْحَاقَ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي طَلْحَةَ، عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَوْمَئِذٍ –يَعْنِي: يَوْمَ حُنَيْنٍ-: >مَنْ قَتَلَ كَافِرًا فَلَهُ سَلَبُهُ<. فَقَتَلَ أَبُو طَلْحَةَ يَوْمَئِذٍ عِشْرِينَ رَجُلًا، وَأَخَذَ أَسْلَابَهُمْ، وَلَقِيَ أَبُو طَلْحَةَ أُمَّ سُلَيْمٍ وَمَعَهَا خِنْجَرٌ، فَقَالَ: يَا أُمَّ سُلَيْمٍ! مَا هَذَا مَعَكِ؟ قَالَتْ: أَرَدْتُ وَاللَّهِ إِنْ دَنَا مِنِّي بَعْضُهُمْ أَبْعَجُ بِهِ بَطْنَهُ، فَأَخْبَرَ بِذَلِكَ أَبُو طَلْحَةَ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. قَالَ أَبو دَاود: هَذَا حَدِيثٌ حَسَنٌ. قَالَ أَبو دَاود: أَرَدْنَا بِهَذَا الْخِنْجَرَ، وَكَانَ سِلَاحَ الْعَجَمِ يَوْمَئِذٍ الْخِنْجَرُ.
Anas reported the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم as saying “He who kills and infidel gets his spoil. ” Abu Talhah killed twenty men that day meaning the day of Hunain and got their spoils. Abu Talhah met Umm Sulaim who had a dagger with her. He asked “What is with you, Umm Sulaim”? She replied “I swear by Allaah, I intended that if anyone came near me I would pierce his belly with it. Abu Talhah informed the Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلمabout it. Abu Dawud said “This is good (hasan) tradition. Abu Dawud said “By this was meant dagger. The weapon used by the Non – Arabs in those days was dagger. ”
سیدنا انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے حنین والے دن فرمایا تھا “ جس نے کسی کافر کو قتل کیا ہو تو اس کا سلب ( اسباب ) اسی قاتل کا ہے ۔ “ چنانچہ ابوطلحہ ؓ نے اسی دن بیس آدمیوں کو قتل کیا اور ان کا سلب بھی حاصل کیا ۔ ابوطلحہ ؓ ( اپنی بیوی ) ام سلیم سے ملے جبکہ ان کے ( ام سلیم ) کے پاس خنجر تھا ، تو پوچھا اے ام سلیم ! یہ تیرے پاس کیا ہے ؟ کہنے لگیں : اﷲ کی قسم ! میرا ارادہ یہ ہے کہ ان کافروں میں سے کوئی میرے قریب آیا تو میں اس سے اس کا پیٹ چیر دوں گی ۔ پھر ابوطلحہ نے یہ بات رسول اللہ ﷺ کو بھی بتائی ۔ امام ابوداؤد ؓ کہتے ہیں : یہ حدیث حسن ہے ۔ امام ابوداؤد ؓ نے کہا : اور اس حدیث کے بیان سے ہمارا مقصد خنجر کے متعلق بتانا ہے ( کہ بطور اسلحہ اس کا استعمال جائز ہے ) کہ ان دنوں عجمی لوگ ہی اسے استعمال کرتے تھے ۔
تخریج دارالدعوہ: تفرد بہ أبو داود، (تحفة الأشراف: ۱۷۰)، وقد أخرجہ: صحیح مسلم/الجھاد ۴۷ (۱۸۰۹)، مسند احمد (۳/۲۷۹،۱۹۰)، سنن الدارمی/السیر ۴۴ (۲۵۲۷)