You can use this search to find anything in the Quran in Arabic, Urdu, or English.To search Hadith, use the toggle button below to switch modes.
✍️ الإمام أبو داود سليمان بن الأشعث السجستاني
📄 ابواب کی تعداد: 340
📘 احادیث کی کل تعداد: 34,373
حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سُلَيْمَانَ الْأَنْبَارِيُّ حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ الضَّرِيرُ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ شَقِيقٍ قَالَ كُنْتُ جَالِسًا بَيْنَ عَبْدِ اللَّهِ وَأَبِي مُوسَى فَقَالَ أَبُو مُوسَى يَا أَبَا عَبْدِ الرَّحْمَنِ أَرَأَيْتَ لَوْ أَنَّ رَجُلًا أَجْنَبَ فَلَمْ يَجِدْ الْمَاءَ شَهْرًا أَمَا كَانَ يَتَيَمَّمُ فَقَالَ لَا وَإِنْ لَمْ يَجِدْ الْمَاءَ شَهْرًا فَقَالَ أَبُو مُوسَى فَكَيْفَ تَصْنَعُونَ بِهَذِهِ الْآيَةِ الَّتِي فِي سُورَةِ الْمَائِدَةِ فَلَمْ تَجِدُوا مَاءً فَتَيَمَّمُوا صَعِيدًا طَيِّبًا فَقَالَ عَبْدُ اللَّهِ لَوْ رُخِّصَ لَهُمْ فِي هَذَا لَأَوْشَكُوا إِذَا بَرَدَ عَلَيْهِمْ الْمَاءُ أَنْ يَتَيَمَّمُوا بِالصَّعِيدِ فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى وَإِنَّمَا كَرِهْتُمْ هَذَا لِهَذَا قَالَ نَعَمْ فَقَالَ لَهُ أَبُو مُوسَى أَلَمْ تَسْمَعْ قَوْلَ عَمَّارٍ لِعُمَرَ بَعَثَنِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي حَاجَةٍ فَأَجْنَبْتُ فَلَمْ أَجِدَ الْمَاءَ فَتَمَرَّغْتُ فِي الصَّعِيدِ كَمَا تَتَمَرَّغُ الدَّابَّةُ ثُمَّ أَتَيْتُ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ فَقَالَ إِنَّمَا كَانَ يَكْفِيكَ أَنْ تَصْنَعَ هَكَذَا فَضَرَبَ بِيَدِهِ عَلَى الْأَرْضِ فَنَفَضَهَا ثُمَّ ضَرَبَ بِشِمَالِهِ عَلَى يَمِينِهِ وَبِيَمِينِهِ عَلَى شِمَالِهِ عَلَى الْكَفَّيْنِ ثُمَّ مَسَحَ وَجْهَهُ فَقَالَ لَهُ عَبْدُ اللَّهِ أَفَلَمْ تَرَ عُمَرَ لَمْ يَقْنَعْ بِقَوْلِ عَمَّارٍ
Shaqiq said: While I was sitting between Abdullah and Abu Musa, the latter said: Abu Abdur-Rahman, what do you think if a man becomes defiled (because of seminal omission) and does not find water for a month; should he not perform tayammum ? He replied: No, even if he does not find water for a month. Abu Musa then said: How will you do with the Quranic version (about tayammum) in the chapter al-Ma'idah which says: . . . and you find no water, then go to clean, high ground (5: 6)? Abdullah (bin Masud) then said: If they (the people) are granted concession in this respect, they might perform tayammum with pure earth when water is cold. Abu Musa said: For this (reason) you forbade it ? He said: Yes. Abu Musa then said: Did you not hear what Ammar said to Umar ? (He said): The Messenger of Allah صلی اللہ علیہ وسلم sent me on some errand. I had seminal emission and I did not find water. Therefore, I rolled on the ground just as an animal rolls down. I then came to the Prophet صلی اللہ علیہ وسلم and made a mention of that to him. He said: It would have been enough for you to do thus. Then he struck the ground with his hands and shook them off and then stuck the right hand with his left hand and his left hand with his right hand (and wiped) over his hands (up to the wrist) and wiped his face. Abdullah then said to him: Did you not see that Umar was not satisfied with the statement of Ammar ?
شقیق کہتے ہیں کہ میں سیدنا عبداللہ بن مسعود اور ابوموسیٰ اشعری ؓ کے درمیان بیٹھا ہوا تھا کہ ابوموسیٰ نے کہا : اے ابو عبدالرحمٰن ! فرمائیے اگر کوئی آدمی جنبی ہو جائے اور ایک مہینے تک پانی نہ ملے تو کیا وہ تیمم نہیں کرے گا ؟ ( عبداللہ نے کہا ) نہیں ، اگرچہ وہ ایک مہینے تک پانی نہ پائے ۔ ابوموسیٰ نے کہا : تو آپ سورۃ المائدہ کی اس آیت کے بارے میں کیا کہیں گے «فلم تجدوا ماء فتيمموا صعيدا طيبا» ” اگر پانی نہ پاؤ تو پاک مٹی سے تیمم کر لو ۔ “ سیدنا عبداللہ نے کہا : اگر انہیں اس کی رخصت دے دی جائے تو عین ممکن ہے کہ جب بھی پانی ٹھنڈا ہوا تو یہ مٹی سے تیمم کرنے لگیں گے ۔ ابوموسیٰ نے ان سے کہا : اچھا تو آپ اسی وجہ سے اسے مکروہ جانتے ہیں ؟ کہا ہاں ! ابوموسیٰ نے کہا : کیا آپ نے عمار کی وہ بات نہیں سنی جو انہوں نے عمر سے کہی تھی ؟ کہ رسول اللہ ﷺ نے مجھے کسی کام سے بھیجا اور میں جنبی ہو گیا اور پانی نہ ملا تو میں مٹی میں لوٹ پوٹ ہو گیا جیسے کہ جانور لوٹ پوٹ ہوتا ہے پھر میں نبی کریم ﷺ کی خدمت میں آیا اور اپنی بات بتائی تو آپ ﷺ نے فرمایا ” تمہیں تو بس یہی کافی تھا کہ اس طرح کر لیتے ۔ “ پھر آپ ﷺ نے اپنا ہاتھ زمین پر مارا ، پھر اسے جھاڑا ، پھر اپنے چہرے کا مسح کیا ۔ تو عبداللہ ( عبداللہ بن مسعود ) نے ان سے کہا : تو کیا آپ نے نہیں دیکھا کہ عمر نے عمار کی بات پر قناعت نہیں کی ۔
تخریج دارالدعوہ: صحیح البخاری/التیمم ۷ (۳۴۵، ۳۴۶)، ۸ (۳۴۷)، صحیح مسلم/الحیض ۲۸ (۳۶۸)، سنن الترمذی/الطہارة ۱۱۰ (۱۴۴ مختصراً)، سنن النسائی/الطھارة ۲۰۳ (۳۲۱)، (تحفة الأشراف: ۱۰۳۶۰)، وقد أخرجہ: مسند احمد (۴/۲۶۴) (صحیح)